پاکستان میٹرولوجیکل ڈیپارٹمنٹ (پی ایم ڈی) نے بارشوں میں نمایاں کمی کی وجہ سے سندھ، بلوچستان اور پنجاب کے صوبوں کے لیے خشک سالی کی الرٹ جاری کی ہے۔ پیر کے روز جاری ہونے والے اس الرٹ میں ان علاقوں میں خشک سالی کی صورتحال برقرار رہنے کے خدشے سے آگاہ کیا گیا ہے۔ تاہم حالیہ بارشوں سے ملک کے وسطی اور شمالی حصوں میں حالات بہتر ہوئے ہیں۔
پی ایم ڈی کے مطابق ملک کے جنوبی نصف حصے میں مارچ کا اوسط درجہ حرارت معمول سے 2-3 ڈگری سیلسیس زیادہ رہا جبکہ کچھ علاقوں میں 200 دن سے زائد تک خشک موسم برقرار رہا۔ موجودہ موسمی حالات اور موسمی پیشگوئیوں کے پیش نظر خشک سالی کی صورتحال مزید خراب ہونے کا خدشہ ہے۔
سندھ میں پڈعیدن، شہید بینظیرآباد، دادو، تھرپارکر، عمرکوٹ، خیرپور، حیدرآباد، ٹھٹہ، بدین اور کراچی جبکہ بلوچستان میں گوادر، کیچ، لسبیلہ، پنجگور اور آواران جیسے علاقوں میں درمیانے درجے کی خشک سالی کی صورتحال کا سامنا ہے۔ سندھ اور بلوچستان کے دیگر اضلاع کے علاوہ پنجاب کے بہاولنگر، بہاولپور اور رحیم یار خان میں بھی ہلکی خشک سالی کا امکان ہے۔
پی ایم ڈی کا نیشنل ڈراؤٹ مانیٹرنگ اینڈ ارلی وارننگ سنٹر (این ڈی ایم سی) صورتحال پر مسلسل نظر رکھے ہوئے ہے۔ آنے والے مہینوں میں کم بارش اور بڑھتے ہوئے درجہ حرارت کی وجہ سے فلیش ڈراؤٹ (اچانک شدید خشک سالی) کا خطرہ بھی موجود ہے۔
یکم ستمبر 2024 سے 21 مارچ 2025 تک مجموعی بارش معمول سے 40 فیصد کم رہی جبکہ سندھ میں یہ کمی سب سے زیادہ (-62 فیصد) ریکارڈ کی گئی۔
تربیلا اور منگلا ڈیم میں پانی کی سطح انتہائی کم ہونے سے صورتحال مزید گھمبیر ہو گئی ہے۔ این ڈی ایم سی کے مطابق 15 سے 21 مارچ تک درجہ حرارت اوسط سے 1-7 ڈگری زیادہ رہا، جس کی وجہ سے مٹی میں نمی کم ہوئی اور فصلوں پر منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں۔ 24 سے 30 مارچ تک ملک کے بیشتر حصوں میں خشک موسم رہنے کا امکان ہے سوائے شمالی علاقوں کے جہاں کچھ بارشیں ہو سکتی ہیں۔