بھارت پاکستان میں دہشت گرد حملوں کی منصوبہ بندی کر رہا ہے: وزیر دفاع خواجہ آصف

پاکستان کے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے جمعرات کو بھارت کو مقبوضہ کشمیر میں حالیہ مہلک حملے میں پاکستان کے مبینہ ملوث ہونے کے ثبوت کا مطالبہ کیا۔ وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ بھارت پاکستان میں دہشت گرد حملوں کی منصوبہ بندی کر رہا ہے۔

اعلیٰ سطحی قومی سلامتی کمیٹی (این ایس سی) کے اجلاس کے بعد ڈار نے کہا کہ بھارت بار بار پاکستان پر بغیر ثبوت کے الزامات لگاتا ہے۔ انہوں نے براہ راست بھارت کو چیلنج کیا کہ وہ پہلگام واقعے میں پاکستان کے ملوث ہونے کا کوئی بھی ثبوت پاکستان اور بین الاقوامی برادری کے ساتھ شیئر کرے۔

پریس کانفرنس میں وزیر دفاع خواجہ آصف، وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ، وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ اور اٹارنی جنرل منصور اعوان نے شرکت کی۔ ڈار نے این ایس سی کے فیصلوں کا خاکہ پیش کیا اور دعویٰ کیا کہ پاکستان نے بھارت کے اعلانات کا مناسب جواب دیا ہے۔

ڈار نے یہ بھی انکشاف کیا کہ پاکستان کے انٹیلی جنس ادارے سری نگر میں کئی "غیر ملکی شہریوں” کی موجودگی کی نگرانی کر رہے ہیں، جن کے بارے میں ان کا الزام ہے کہ انہیں بھارتی انٹیلی جنس کی حمایت حاصل ہے اور وہ دیسی ساختہ دھماکہ خیز آلات (آئی ای ڈیز) برآمد کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کسی بھی جارحیت کا مقابلہ کرنے کے لیے پاکستان کی فوجی تیاری پر زور دیا۔ ڈار نے کہا کہ "ہم دفاع کے لیے تیار ہیں۔” انہوں نے خبردار کیا کہ جارحیت کی کسی بھی کوشش کو سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔

وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ پاکستان کے پاس معلومات ہیں کہ مکمل جنگ کے بجائے بھارت پاکستان کے خلاف دہشت گرد حملوں کی منصوبہ بندی کر رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر ایسا کوئی واقعہ پیش آیا تو پاکستان بھارت کو "ناکوں چنے چبوائے گا۔”

خواجہ آصف نے وزیر اعظم نریندر مودی کے ماضی میں دہشت گردی کی بنیاد پر امریکی ویزا سے انکار کو اجاگر کیا اور اس کا موازنہ پاکستان کی عالمی سطح پر دہشت گردی کی مسلسل مذمت سے کیا۔

انہوں نے پاکستان کی دہشت گردی کے ایک بڑے شکار کی حیثیت پر زور دیا، خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں جاری حملوں کا حوالہ دیا اور کہا کہ کہ تحریک طالبان پاکستان اور بلوچستان لبریشن آرمی جیسے کالعدم عسکریت پسند گروہوں کے رہنماؤں کو بھارت میں پناہ اور حمایت حاصل ہے۔

پاکستان نے بھارت کے خلاف متعدد جوابی اقدامات کا اعلان کیا ہے اور پانی کی کسی بھی غصب کو "جنگی عمل” قرار دیا ہے۔

متعلقہ خبریں

مزید پڑھیں