افغانستان کے 16 صوبوں میں ایک بڑے پیمانے پر پولیو ویکسینیشن مہم کا آغاز ہوا ہے۔ پیر سے شروع ہونے والی یہ مہم چار دن کے لیے جاری رہیگی۔
افغان وزارت صحت کے ترجمان شرافت زمان امرخیل نے کہا کہ اس چار روزہ ویکسینیشن مہم میں 5 سال سے کم عمر کے 63 لاکھ بچوں کو ویکسین فراہم کرنے کی کوشش کی جائے گی۔
اس مہم میں ویکسینیشن ٹیم گھر گھر نہیں جائے گی بلکہ لوگوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اپنے بچوں کو مقامی مساجد میں لے کر آئیں تاکہ انہیں قطرے پلائے جا سکیں۔
امرخیل نے علاقے کے مشران اور عمائدین سے اپیل کی کہ وہ اپنی علاقے میں بچوں کی ویکسینیشن کو یقینی بنائیں۔
یہ مہم اس سال کے پہلے پولیو کیس کی تصدیق کے بعد شروع کی گئی ہے جو مغربی صوبہ بادغیس میں سامنے آیا تھا۔
واضح رہے کہ دنیا سے پولیو وائرس کا خاتمہ ہو چکا ہے تاہم پاکستان اور افغانستان دو ممالک ہیں جہاں پولیو اب بھی موجود ہے۔ اگرچہ اس معذور کر دینے والی بیماری کا کوئی علاج نہیں ہے لیکن ویکسینیشن سے بچاؤ ممکن ہے جو عام طور پر قطرے پلانے کے ذریعے دی جاتی ہے۔
افغانستان میں 2024 میں پولیو کے 25 کیس رپورٹ ہوئے تھے جبکہ پاکستان میں 74 کیس کنفرم ہوئے۔ دونوں ممالک میں ویکسینیشن کی مہمات کو مذہبی پروپیگنڈے اور پولیو ٹیموں کو درپیش سیکیورٹی خطرات کی وجہ سے مشکلات کا سامنا ہے۔