محکمہ انسداد دہشت گردی(سی ٹی ڈی) سندھ نے ایک بڑی کارروائی کرتے ہوئے زینبیون بریگیڈ سے تعلق رکھنے والے دو انتہائی مطلوب دہشت گردوں کو گرفتار کر لیا ہے۔
گرفتار دہشت گرد میں عمران موٹا بھی شامل ہے جو کہ مشہور مذہبی اسکالر مولانا اورنگزیب فاروقی پر ہونے والے حملے میں ملوث تھا۔
گرفتار دہشت گرد معصوم رضا عرف عمران موٹا سندھ پولیس سی ٹی ڈی اور دیگر سیکیورٹی ایجنسیز کو انتہائی مطلوب تھا اور اس کا نام سی ٹی ڈی کی ریڈ بک میں بھی شامل تھا۔
خبر کے مطابق دوران تفتیش اہم انکشافات ہوئے کہ عمران موٹا نے NED یونیورسٹی کے سامنے قاری انس کو ذاتی طور پر گولی مار کر ہلاک کیا تھا۔ اس کے علاوہ وہ شیر پاؤ کالونی میں قاری عبدالرحمٰن کے قتل میں بھی ملوث تھا۔

سی ٹی ڈی نے مزید انکشاف کیا کہ 2012 میں گلشن اقبال، موتی محل کے قریب مولانا اورنگزیب فاروقی کی گاڑی پر ایک بڑا دہشت گرد حملہ کیا گیا تھا۔ حملہ آوروں نے سڑک کے دونوں اطراف سے کلاشنکوف اور ٹرپل ٹو رائفلز سے اندھا دھند فائرنگ کی، جس سے گاڑی کو 20 سے زائد گولیاں لگیں۔
اس حملے کے نتیجے میں چار پولیس اہلکاروں سمیت سات افراد شہید ہو گئے تھے جبکہ مولانا اورنگزیب فاروقی اور ایک پولیس افسر سمیت پانچ افراد شدید زخمی ہوئے تھے۔ اس واقعے کے بعد شہر بھر میں وسیع پیمانے پر فسادات پھوٹ پڑے تھے جس کے نتیجے میں بعد کے تشدد میں 14 مزید افراد ہلاک ہوئے تھے۔
سی ٹی ڈی کا کہنا ہے کہ شہر میں ایسے مزید عناصر موجود ہیں جو اسی طرح کی کارروائیاں کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ ان کے حمایتیوں کی بھی نشاندہی کر لی گئی ہے، اور ان کے خلاف دہشت گردی کی مالی معاونت (Terror Financing) کے مقدمات بھی درج کیے جائیں گے۔