اسحاق ڈار کا او آئی سی سے افغانستان کیلئے انسانی امداد اور سرحد پار دہشت گردی کی روک تھام کا مطالبہ

نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ افغانستان کو تنہا نہیں چھوڑا جا سکتا اور وہاں پائیدار امن و استحکام کے لیے او آئی سی ممالک کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔

انہوں نے یہ بات نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 80 ویں سیشن کے موقع پر افغانستان سے متعلق او آئی سی رابطہ گروپ کے پہلے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

پاکستانی دفتر خارجہ کے جاری کردہ بیان کے مطابق اسحاق ڈار نے او آئی سی رکن ممالک پر زور دیا کہ وہ افغانستان کے لیے غیر مشروط انسانی امداد کو یقینی بنائیں، تجارتی اور بینکاری نظام کو بحال کریں، علاقائی روابط بڑھائیں، اور بین الاقوامی ذمہ داریوں کی پاسداری کے لیے افغان حکام کے ساتھ مکالمہ کریں۔

انہوں نے افغانستان کی سرزمین سے سرگرم دہشت گرد گروہوں پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ گروہ علاقائی امن اور سلامتی کے لیے خطرہ ہیں۔ انہوں نے افغان حکام سے مطالبہ کیا کہ وہ سرحد پار دہشت گردی کے خلاف ٹھوس اور قابلِ تصدیق اقدامات اٹھائیں۔

بیان میں بتایا گیا کہ پاکستان کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے افغانستان میں استحکام کے لیے ایک روڈ میپ تیار کرنے کے لیے او آئی سی ماہرین کا ایک ورکنگ گروپ تشکیل دینے کی تجویز پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ پائیدار امن کے لیے اخلاص، باہمی احترام اور سیاسی عزم کی ضرورت ہے۔

متعلقہ خبریں

مزید پڑھیں