وزیراعلیٰ بلوچستان کا بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ کے لیے خصوصی کمیٹی اور اقدامات کا اعلان

وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت بین المذاہب ہم آہنگی اور قومی اتحاد کو فروغ دینے کے لیے عملی اقدامات اٹھا رہی ہے۔ انہوں نے یہ بات منگل کو کوئٹہ میں منعقدہ "بلوچستان بین المذاہب ہم آہنگی سیمینار” سے خطاب کرتے ہوئے کہی ہے۔

سیمینار میں گورنر بلوچستان شیخ جعفر خان مندوخیل، کمانڈر بلوچستان کور لیفٹیننٹ جنرل راحت نسیم احمد خان، سینیٹر دنیش کمار، ایم این ایز رمیش لال اور درشن لال سمیت صوبائی وزراء، اراکین اسمبلی اور مختلف مذاہب کے نمائندوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی ہے۔ شرکاء نے آپریشن "بنیان المرصوص” کی تاریخی کامیابی کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس سے ملک میں امن و استحکام کی راہ ہموار ہوئی ہے۔

وزیراعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے اپنے خطاب میں اقلیتوں کو درپیش مسائل کے فوری حل کے لیے ایک خصوصی کمیٹی کے قیام کا اعلان کیا۔ انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ ان مسائل کے تدارک کے لیے ایک مؤثر میکنزم تشکیل دیا جائے گا۔ اس کے علاوہ، انہوں نے کہا کہ اگر کسی بھی مذہبی عبادت گاہ پر ناجائز قبضہ ہے تو وہ 24 گھنٹے کے اندر متعلقہ کمیونٹی کو واپس دلایا جائے گا۔

گورنر بلوچستان شیخ جعفر خان مندوخیل نے کہا کہ امن اور ترقی قومی یکجہتی کے بغیر ممکن نہیں ہے اور حکومت اس سمت میں کام جاری رکھے ہوئے ہے۔

سیمینار کے شرکاء نے حکومت بلوچستان کے ان اقدامات کی تعریف کی اور کہا کہ ایسے سیمینارز کے انعقاد سے معاشرتی ہم آہنگی میں اضافہ ہوگا اور دہشت گردی کے خلاف ایک مضبوط بیانیہ بنے گا۔ سیمینار کے اختتام پر، شرکاء نے بین المذاہب ہم آہنگی کو مزید فروغ دینے کا عزم ظاہر کیا اور اس مقصد کے لیے مختلف تجاویز بھی پیش کیں۔

متعلقہ خبریں

مزید پڑھیں