وزیراعلی بلوچستان کا حکومتی عہدیداران کی ریاست مخالف سرگرمیوں پر سخت کاروائی کا حکم

| شائع شدہ |16:48

بلوچستان کے وزیراعلی سرفراز بگٹی نے صوبے میں لا اینڈ آرڈر اور خدمات کی فراہمی کے مسائل کو حل کرنے کے لیے اعلیٰ انتظامی افسران کے ساتھ ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کی۔ انہوں نے ہدایات جاری کی کہ سرکاری ملازمین سمیت ریاست مخالف سرگرمیوں میں ملوث افراد کو قانون کے دائرے میں لائے جائے۔ 

کوئٹہ میں منعقد ہونے والے اس اجلاس میں چیف سیکرٹری، انسپکٹر جنرل پولیس اور مختلف محکموں کے سیکرٹریز بشمول داخلہ امور، تعلیم، صحت اور فنانس نے شرکت کی۔ تمام ڈویژنل کمشنرز، ڈپٹی کمشنرز، ڈی آئی جیز اور ضلعی پولیس افسران نے ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں حصہ لیا۔ 

اجلاس کا آغاز ڈیوٹی کے دوران جاں بحق ہونے والے اہلکاروں کے لیے دعا سے ہوا۔ افسران نے وزیراعلی کو موجودہ سلامتی کی صورتحال اور خدمات کی فراہمی کے چیلنجز پر بریفنگ دی۔ 

ایک اہم فیصلے کے تحت ریاست مخالف پروپیگنڈا اور سرگرمیوں میں ملوث سرکاری ملازمین کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ تمام کمشنرز اور ضلعی افسران کو ایسے افراد کے خلاف کارروائی شروع کرنے کی ہدایت کی گئی۔ مزید یہ فیصلہ کیا گیا کہ ضلعی سطح پر ریاست مخالف عناصر کو چوتھے شیڈول میں شامل کر کے ان کی سرگرمیوں پر نظر رکھی جائے گی۔ 

بگٹی نے ہدایات جاری کیں کہ بلوچستان کے ہر تعلیمی ادارے میں قومی ترانہ پڑھا جائے اور قومی پرچم لہرایا جائے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ تعلیمی اداروں کے سربراہان جو اس پر عمل نہیں کریں گے انہیں ان کے عہدوں سے ہٹا دیا جائے گا۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ حکومتی ہدایات پر عمل کرنا ہر سرکاری افسر کے فرائض کا بنیادی حصہ ہے۔ 

وزیراعلی نے ایک بار پھر اس عزم کا اعادہ کیا کہ قانون و امن کو برقرار رکھنا سب سے بڑی ترجیح ہے اور کسی بھی شاہراہ کو بلاک نہیں ہونے دیا جائے گا۔ انہوں نے ہر ضلعی افسر کو ان کے علاقے میں ریاستی حکمرانی قائم کرنے کا ذمہ دار ٹھہرایا۔ انہوں نے دہشت گردی کے خلاف جنگ کو ایک اجتماعی ذمہ داری قرار دیا-

انہوں نے زور دے کر کہا کہ حکومتی پالیسی کو مؤثر طریقے سے نافذ کیا جانا چاہیے اور فیلڈ افسران اس کے نفاذ کے ذمہ دار ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ انفرادی رائے ریاستی پالیسی سے بالاتر نہیں ہو سکتی اور جو افسر حکومتی پالیسی کو نافذ نہیں کر سکتا اسے خود استعفیٰ دے دینا چاہیے۔ 

بگٹی نے چیک پوسٹس پر کسی بھی قسم کی بھتہ خوری کے خلاف بھی خبردار کیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر اس بات کوئی شکایت ثابت ہو گئی تو متعلقہ ایس ایچ او یا لیویز افسر کو برطرف کر دیا جائے گا۔ انہوں نے آئینی حلف کی پاسداری اور ریاست مخالف عناصر کے دباؤ کو مسترد کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے ضلعی افسران کو ہدایت کی کہ وہ عوامی رابطے اور اجتماعات کے ذریعے حکومتی پالیسیوں کو فعال طور پر فروغ دیں۔

متعلقہ خبریں

مزید پڑھیں