پشاور کی انسداد دہشتگردی عدالت نے ایک شخص کو دہشت گرد تنظیم کو مالی امداد فراہم کرنے اور فنڈز اکٹھا کرنے کے پاداش میں پانچ سال قید کی سزا سنا دی۔
انسداد دہشتگردی عدالت کے جج ولی محمد خان نے مہمند قبائلی ضلع سے تعلق رکھنے والے خان محمد کو سزا سنائی ہے۔ خان محمد کو اتوار کے روز مردان میں کاؤنٹر ٹیررزم ڈیپارٹمنٹ نے گرفتار کیا تھا۔
خان محمد پر کالعدم تنظیم جماعت الاحرار کے لیے چندہ اکٹھا کرنے کا الزام تھا۔ تحقیقاتی ٹیم نے خان کے پاس سے 3,45,000 روپے اور ایک ہونڈا 125موٹرسائیکل برآمد کیا۔
خان محمد کے پاس سے کئی ریاست مخالف پمفلٹ بھی برآمد ہوئے۔ خان پر دہشت گردوں کو پناہ دینے اور لوگوں کو جماعت الاحرار میں شامل ہونے کی دعوت دینے کے الزامات بھی ثابت ہوا۔
تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی کہ وہ شبقدر بازار سے ہنڈی کے ذریعے دہشت گردوں کو رقم بھیجا کرتا تھا۔
عدالت نے قابل اعتبار ثبوتوں کے بنا محمد خان کو پانچ سال قید اور جرمانہ کی سزا سنائی۔
ملک میں جاری دہشت گردی کے واقعات میں نمایاں اضافے کے دوران یہ گرفتاری اور سزا سامنے آئی ہے۔ اسلام آباد کے تھنک ٹینک پاکستان انسٹی ٹیوٹ فار کنفلیکٹ اینڈ سیکیورٹی اسٹڈیز کے مطابق فروری میں 79 دہشت گرد حملے ہوئے جن میں 55 شہریوں اور 47 سیکیورٹی اہلکاروں کی جانیں گئیں۔ اسی دوران سیکیورٹی فورسز نے 156 دہشت گردوں کو ہلاک کیا۔