خیبر پختونخوا میں بڑے پیمانے پر آنے والے سیلاب کے بعد وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے سیلاب سے متاثرہ افراد کے لیے امدادی رقوم میں خاطر خواہ اضافے کا اعلان کیا ہے۔ اس اقدام کا مقصد متاثرین کو زیادہ سے زیادہ ریلیف اور مدد فراہم کرنا ہے۔
اس حوالے سے جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین کے لیے مالی امداد میں نمایاں اضافہ کیا گیا ہے۔ اب فی کس 10 لاکھ روپے کے بجائے 20 لاکھ روپے دیے جائیں گے۔
اس کے علاوہ، زخمی ہونے والے افراد کے لیے بھی امدادی رقم میں خاطر خواہ اضافہ ہوا کیا گیا ہے۔ متاثرین کو اب 50 ہزار روپے کے بجائے 5 لاکھ روپے ملیں گے۔
جن لوگوں کے گھر مکمل طور پر تباہ ہو گئے ہیں، ان کے لیے حکومت نے امداد بڑھا دی ہے۔ مکمل طور پر تباہ شدہ گھروں کا معاوضہ 4 لاکھ روپے سے بڑھا کر 10 لاکھ روپے کر دیا گیا ہے۔ اسی طرح، جزوی طور پر تباہ شدہ گھروں کا معاوضہ ایک لاکھ روپے سے بڑھا کر 3 لاکھ روپے کر دیا گیا ہے۔
کاروباری نقصانات کو تسلیم کرتے ہوئے، حکومت اب تباہ شدہ دکانوں کے لیے پانچ لاکھ روپے کا معاوضہ فراہم کرے گی۔ یہ ایک نئی پیش رفت ہے، کیونکہ پہلے اس طرح کا کوئی معاوضہ نہیں دیا جاتا تھا۔
خیبرپختونخوا حکومت نے ایک نیا فوڈ ریلیف پروگرام بھی شروع کیا گیا ہے۔ خوراک کی ضروریات میں مدد کے لیے ہر متاثرہ فرد کو پندرہ ہزار روپے دیے جائیں گے۔ یہ پہلی بار ہے کہ اس طرح کی براہ راست خوراک کی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔
وزیراعلیٰ ہاؤس سے جاری پریس ریلیز کیا گیا میں کہا گیا کہ "ہر مشکل لمحے میں خیبر پختونخوا حکومت آپ کے ساتھ ہے!” حکومت متاثرین میں امداد کی تقسیم کو تیز کرنے کے لیے کام کر رہی ہے۔ غیر معمولی سیلاب سے ہونے والی تباہی کا تخمینہ لگایا جا رہا ہے۔