سالارزئی میں امن و امان کی بحالی کے لیے گرینڈ جرگہ کا انعقاد، امن کو ہر صورت برقرار رکھنے کا فیصلہ

| شائع شدہ |14:04

خیبرپختونخوا کے ضلع باجوڑ کے علاقے سالارزئی میں امن و امان کی صورتحال پر قابو پانے اور اس کو برقرار رکھنے کے لیے ایک اہم گرینڈ جرگہ منعقد ہوا، جس میں سابق صوبائی وزیر و ایم پی اے انورزیب خان کی رہائش گاہ پر سالارزئی قوم کے تمام مشران نے شرکت کی ہے۔ جرگہ کا مقصد علاقے میں امن کو یقینی بنانا اور مُسلح گروہوں کے بڑھتے ہوئے اثر کو ختم کرنا تھا۔
جرگہ میں تمام شرکاء نے متفقہ طور پر کئی اہم فیصلے کیے جن کا اعلان ایک مشترکہ اعلامیہ کے ذریعے کیا گیا۔ اس اعلامیہ میں سالارزئی قوم نے عہد کیا ہے کہ وہ ہر قیمت پر اپنی مٹی کا دفاع کریں گے اور کسی کو بھی علاقے کا امن خراب کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔

جرگہ کے اعلامیہ کے مطابق، اگر کسی بھی فرد نے مسلح گروہوں کی سہولت کاری کی تو اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ ایسے شخص کا گھر مسمار کیا جائے گا، اس کو علاقہ بدر کیا جائے گا اور اس پر 50 لاکھ روپے کا جرمانہ عائد ہوگا۔ اس کے علاوہ، اس شخص کے خاندان کو پوری قوم کا دشمن تصور کیا جائے گا۔ یہ فیصلہ علاقے میں امن کے قیام کے لیے زیرو ٹالرنس کی پالیسی کو ظاہر کرتا ہے۔
اس کے علاوہ، رات کے وقت پورے سالارزئی میں نقل و حرکت پر پابندی عائد کر دی گئی ہے تاکہ مشکوک افراد کی آمد و رفت کو روکا جا سکے۔

جرگہ نے حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں سے بھی مطالبہ کیا ہے کہ وہ اگر کوئی کارروائی کرنا چاہتے ہیں تو صرف دن کے وقت کریں، رات کے وقت کسی بھی کارروائی کی اجازت نہیں ہوگی۔ یہ فیصلہ شہریوں کے تحفظ اور غیر یقینی صورتحال سے بچنے کے لیے کیا گیا ہے۔
اس کے علاوہ، یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ اگر سالارزئی کے کسی بھی حصے میں کوئی مسئلہ پیش آیا تو پوری قوم مل کر اس کا مقابلہ کرے گی، جو کہ قوم کے اتحاد اور اجتماعی دفاع کی نشاندہی کرتا ہے۔ علاقے میں امن کو برقرار رکھنے کے لیے تمام علاقوں میں پہرے مقرر کیے جائیں گے۔

آخر میں جرگہ کے مشران نے سپریم کورٹ کے ججوں کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دینے کا مطالبہ بھی کیا ہے جو 2002 سے لے کر 2025 تک ہونے والے تمام آپریشنز کی انکوائری کرے اور اب تک گرفتار ہونے والے تمام افراد کو قوم کے سامنے لایا جائے۔

متعلقہ خبریں

مزید پڑھیں