مودی کے پاکستان کو دہشت گردی سے جوڑنے کے اشتعال انگیز بیانات کو پاکستان نے سختی سے مسترد کر دیا

| شائع شدہ |12:48

پاکستان نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے پاکستان کو دہشت گردی سے جوڑنے والے بیانات کو مسترد کرتے ہوئے انہیں بھارتی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں اپنی پالیسیوں سے توجہ ہٹانے کی کوشش قرار دیا ہے۔

وزارت خارجہ کے بیان کے متن کے مکمل حصہ میں کہا گیا کہ پاکستان بھارتی وزیر اعظم کے راجستھان میں حالیہ عوامی خطاب کے دوران لگائے گئے بے بنیاد، اشتعال انگیز اور غیر ذمہ دارانہ الزامات کو سختی سے مسترد کرتا ہے۔

یہ ریمارکس، جو توڑ مروڑ، غلط بیانیوں اور اشتعال انگیز بیانات سے بھرے ہیں واضح طور پر تنگ نظری پر مبنی سیاسی فائدے کے لیے علاقائی کشیدگی کو ہوا دینے کے مقصد سے ہیں۔

ایسے بیانات نہ صرف عوام کو گمراہ کرنے کی دانستہ کوشش کی عکاسی کرتے ہیں بلکہ ذمہ دار ریاستی طرز عمل کے اصولوں کی بھی خلاف ورزی کرتے ہیں۔ ایک خودمختار ملک کے خلاف دھمکیوں اور فوجی کارروائی کے بارے میں شیخی بگھارنا اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قانون کے قائم شدہ اصولوں کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ یہ خطرناک طرز عمل علاقائی امن و استحکام کو نقصان پہنچاتا ہے۔

پاکستان دہشت گردی کے خلاف عالمی جنگ میں ایک مستقل اور فعال شراکت دار ہے۔ پاکستان کو دہشت گردی کی کارروائیوں سے جوڑنے کی کوئی بھی کوشش حقائق کے منافی اور سراسر گمراہ کن ہے۔ یہ ایک ایسا ہتھکنڈہ ہے جو اکثر بھارت کے اپنے اندرونی چیلنجوں کے ساتھ ساتھ بھارتی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں اس کی جابرانہ پالیسیوں سے توجہ ہٹانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔

بھارت کی جانب سے اپنی سنگین انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر پردہ ڈالنے کی کوششیں عالمی برادری کے ذریعہ بخوبی دستاویزی اور تسلیم شدہ ہیں۔ کشمیری عوام کی حالت زار اور ان کی حق خود ارادیت کی منصفانہ جدوجہد کو جارحانہ بیانات اور سیاسی ہتھکنڈوں سے چھپایا نہیں جا سکتا ہے۔

پاکستان بھارتی قیادت پر زور دیتا ہے کہ وہ ذمہ داری اور تحمل کا مظاہرہ کرے۔ کشیدگی بڑھانے والے بیانات اور جارحانہ رویہ کشیدگی کو بڑھانے کے علاوہ کسی مقصد کو پورا نہیں کرتا ہے۔ انتخابی فائدے کے لیے من گھڑت بیانیوں اور جنگی جنون کا سہارا لینے کے بجائے، بھارت کو پرامن مذاکرات اور سفارت کاری کے ذریعے بقایا تنازعات کو حل کر کے پختگی کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔

پاکستان پرامن بقائے باہمی، علاقائی استحکام اور تعمیری مصروفیات کے لیے پرعزم ہے۔ تاہم، ہماری امن کی خواہش کو کمزوری نہیں سمجھنا چاہیے۔ پاکستان کے عوام اور اس کی مسلح افواج ملک کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا دفاع کرنے کے لیے پوری طرح تیار اور اہل ہیں۔

کسی بھی غلط مہم جوئی یا جارحیت کا پرعزم اور متناسب جواب دیا جائے گا۔ پاکستان نے ماضی میں بھی اپنی ثابت قدمی کا مظاہرہ کیا ہے اور ضرورت پڑنے پر دوبارہ ایسا کرے گا۔

بین الاقوامی برادری کو بھارت کے جارحانہ رویے اور نفرت پر مبنی بیانیوں کا سنجیدگی سے نوٹس لینا چاہیے جو علاقائی امن کو خطرے میں ڈالتے ہیں۔ جنوبی ایشیا میں استحکام برقرار رکھنے کے لیے ایسے بیانات اور اقدامات کی حوصلہ شکنی کرنا انتہائی ضروری ہے۔ تنازعات کی عظمت بیان کرنے سے کسی کو فائدہ نہیں ہوتا، اور پائیدار امن کی راہ مذاکرات، باہمی احترام اور بین الاقوامی قانون کی پاسداری میں مضمر ہے۔

Author

متعلقہ خبریں

مزید پڑھیں