بدھ کی رات واشنگٹن ڈی سی میں اسرائیلی سفارت خانے کے عملے کے دو ارکان کو مبینہ طور پر قتل کرنے کے الزام میں ایک شخص کو حراست میں لیا گیا ہے۔ فائرنگ کا واقعہ واشنگٹن میں ایک یہودی میوزیم کے باہر پیش آیا جہاں ایک تقریب جاری تھی۔
دونوں متاثرہ عملے کے ارکان کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی ہے، لیکن اسرائیلی سفارت خانے کا کہنا ہے کہ وہ ایک نوجوان جوڑا تھا جو منگنی کا ارادہ رکھتے تھے۔ انہیں عمارت سے باہر نکلتے وقت گولی ماری گئی۔
ملزم کی شناخت الیاس روڈریگز کے نام سے ہوئی ہے جو شکاگو کا 30 سالہ شخص ہے جسے واقعے سے پہلے میوزیم کے باہر چہل قدمی کرتے دیکھا گیا تھا۔ فائرنگ کے بعد جب اس نے میوزیم میں داخل ہونے کی کوشش کی تو اسے میوزیم کی سیکیورٹی نے روک لیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق، روڈریگز نے فائرنگ کے بعد ‘فری، فری فلسطین’ کا نعرہ لگایا ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ یہ واقعہ واضح طور پر سام دشمنی پر مبنی ہے۔
انہوں نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹرتھ سوشل پر لکھا کہ "نفرت اور بنیاد پرستی کی امریکہ میں کوئی جگہ نہیں ہے۔ متاثرین کے اہل خانہ سے تعزیت کرتے ہیں ۔ یہ دیکھ کر بہت افسوس ہوا کہ ایسی چیزیں ہو سکتی ہیں! آپ سب پر خدا کی رحمت ہو!”
اٹارنی جنرل پام بونڈی اور ڈسٹرکٹ آف کولمبیا کے امریکی اٹارنی جینین پیرو جائے وقوعہ پر پہنچ گئیں۔ ایف بی آئی کے ڈائریکٹر کاش پٹیل کو بھی اس واقعے کی رپورٹ موصول ہوئی ہے۔
واقعے کی جگہ کئی سیاحتی مقامات کے ساتھ ساتھ سرکاری عمارتوں کے قریب ہے۔