خیبر پختوانخواہ پولیس نے ضلع بنوں کے علاقے دھرے پل چیک پوسٹ پر پیر کے رات کو عسکریت پسندوں کے حملے کو پسپا کر دیا۔ اس حملے میں پولیس کا کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
پولیس زرائع کے مطابق اس حملے میں 19 حملہ آور رات کے وقت موٹر سائیکل پر چیک پوسٹ کے حدود میں آئے۔
ان میں سے تین حملہ آور اندھرے کے آڑ میں رینگتے ہوئے چیک پوسٹ کے پاس آتے ہوئے دیکھے گئے۔ پولیس کے مطابق یہ حملہ آور تھرمل کیمرہ تباہ کرنے کے منصوبے سے آگے بڑھے تھے تاکہ باقی عسکریت پسند حملہ آور ہو سکیں۔
جب آگے بڑھنے والے حملہ آوروں کو پولیس نے جوابی حملے سے روکا تو باقی حملہ آوروں نے حملہ کردیا-
ڈیوٹی پر موجود پولیس فورس کے مظبوط ردعمل نے حملے آوروں کو پسپا ہونے پر مجبور کر دیا۔ پولیس کی جانب سے کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔
انسپٹکر جنرل پولیس ذولفقار حمید اور وزیر داخلہ محسن نقوی نے پولیس کے اس کامیاب آپریشن کو سراہا اور شاباشی دی۔
پاکستان انسٹیٹوٹ پر کنفلٹ اینڈ سیکیورٹی سٹڈیز کی ایک حالیہ رپورٹ کے مطابق رواں سال مارچ میں 105 دہشت گرد حملے ہوئے۔ اس مہینے کو 2015 کے بعد سب زیادہ جان لیوا مہینہ بنا دیا ہے۔