وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی، انتہائی مطلوب کمانڈر سمیت 6 دہشت گرد ہلاک

قبائلی ضلع وزیرستان میں پیر کے روز سیکیورٹی فورسز کی کارروائیوں میں ایک انتہائی مطلوب دہشت گرد کمانڈر سمیت چھ دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا گیا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے ایک بیان کے مطابق پہلی کارروائی خفیہ اطلاع کی بنیاد پر شمالی وزیرستان کے علاقے رزمک میں کی گئی جس میں دہشت گردوں کے ٹھکانے کو مؤثر طریقے سے نشانہ بنایا گیا۔ اس کارروائی کے نتیجے میں پانچ دہشت گرد ہلاک کر دیے گئے۔

آئی ایس پی آر نے ہلاک ہونے والے دہشت گردوں کی شناخت خوارج کے طور پر کی ہے، یہ وہ نام ہے جو حکومت گزشتہ سال سے تحریک طالبان پاکستان کے لیے استعمال کر رہی ہے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق دوسری کارروائی جنوبی وزیرستان میں کی گئی جہاں سیکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کے ایک سرغنہ ذبیح اللہ عرف زکران کو ہلاک کر دیا۔

آئی ایس پی آر نے کہا کہ دہشت گرد سیکیورٹی فورسز کے خلاف متعدد دہشت گردانہ کارروائیوں کے ساتھ ساتھ معصوم شہریوں کی ٹارگٹ کلنگ میں بھی ملوث رہا ہے اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو انتہائی مطلوب تھا۔

اسلام آباد میں قائم ایک تھنک ٹینک اور ڈیجیٹل میڈیا ادراے، دی خراسان ڈائری کے مطابق ہلاک شدہ کمانڈر زکران حکومت کو 22 حملوں میں مطلوب تھا۔ ان میں دسمبر 2024 میں ہونے والا ایک دہشت گرد حملہ بھی شامل ہے جس میں 17 فوجی شہید اور 12 زخمی ہوئے تھے۔

آئی ایس پی آر نے یہ بھی کہا کہ علاقے میں موجود کسی بھی دوسرے دہشت گرد کو تلاش کرنے اور پکڑنے کے لیے ایک سرچ آپریشن بھی کیا گیا۔

متعلقہ خبریں

مزید پڑھیں