پولیس کی بروقت کارروائی کی بدولت لکی مروت دہشت گردی کی بڑی واردات سے بچ گیا۔
تفصیلات کے مطابق لکی مروت کے ڈاڈیوالہ پولیس اسٹیشن کو اطلاع دی گئی کہ عباسہ خٹک علاقے میں ایک مرکزی سڑک کے کنارے تین باہم جڑے ہوئے خود ساختہ دھماکا خیز آلات نصب کیے گئے ہیں۔
ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر محمد جواد اسحاق ٹیم کے ہمراہ فوری طور پر جائے وقوع پر پہنچے اور علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔
بم ڈسپوزل ٹیم نے کامیابی سے نصب شدہ بم برآمد کیے جن کا کل وزن 45 کلوگرام تھا۔ پولیس کے مطابق تین بم آپس میں جڑے ہوئے تھے۔ بموں کو محفوظ طریقے سے ناکارہ بنا دیا گیا جس سے ایک ممکنہ تباہ کن واقعہ ہونے سے رک گیا۔
پولیس حکام کا خیال ہے کہ تخریب کاروں کا ہدف پولیس اور سیکیورٹی فورسز تھیں۔ تاہم حملے کے پیچھے موجود افراد کی شناخت نہیں ہو سکی ہے۔ اور اب تک کسی نے اس واقعہ کی زمہ داری قبول نہیں کی ہے۔
کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے دسمبر 2024 سے سیکیورٹی فورسز کے خلاف حملوں میں تیزی لاتے ہوئے ان کے مورال کو کمزور کرنے کے ارادے پر عمل کر رہے ہیں۔ اس گروپ کا کہنا ہے کہ وہ عام شہریوں کو نشانہ نہیں بناتا لیکن کئی حملوں میں عام شہری بھی ان کے حملوں میں جان سے ہاتھ دھو بیھٹے ہیں۔