امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے منگل کو وائٹ ہاؤس میں دیوالی کی تقریب کے دوران انکشاف کیا کہ انہوں نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی سے ٹیلی فون پر بات چیت کی جس میں پاکستان کے ساتھ "کوئی جنگ نہ ہونے” کے موضوع پر بھی گفتگو ہوئی۔
صدر ٹرمپ نے کہا کہ ان کی مودی کے ساتھ بہترین گفتگ ہوئی جس میں زیادہ تر تجارت پر بات ہوئی لیکن ساتھ ہی انہوں نے کہا: "ہم نے تھوڑی دیر پہلے اس بارے میں بھی بات کی تھی کہ پاکستان کے ساتھ کوئی جنگ نہ ہو۔” انہوں نے دعویٰ کیا کہ چونکہ تجارت بھی شامل تھی وہ اس بارے میں بات کرنے کے قابل ہوئے اور نتیجہ یہ نکلا کہ "ہمارا پاکستان اور بھارت کے ساتھ کوئی جنگ نہیں ہے، اور یہ ایک بہت، بہت اچھی چیز تھی۔” انہوں نے مودی کو عظیم شخصیت اور عظیم دوست بھی قرار دیا۔
ٹرمپ نے ایک بار پھر رواں سال مئی میں پاکستان اور بھارت کے درمیان ہونے والے تنازع کو ختم کرانے کا کریڈٹ لیا جس میں انہوں نے تجارتی دھمکیوں کے ذریعے فائر بندی کرانے کا دعویٰ کیا۔ اس سے قبل پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف امریکی صدر کی "قیادت اور فعال کردار” کی تعریف کر چکے ہیں جبکہ بھارت نے امریکی صدر کے اس دعوے کی تردید کی تھی کہ وہ فائر بندی کے ذمہ دار ہیں۔
واضح رہے کہ رواں سال مئی میں مقبوضہ کشمیر کے پہلگام میں حملے کے بعد دونوں جوہری طاقتوں کے درمیان کشیدگی میں تیزی آئی جس کے بعد بھارت نے "آپریشن سندور” اور پاکستان نے جوابی کارروائی میں "بنیان مرصوص” لانچ کیا تھا۔ چار روزہ تنازع میں درجنوں افراد ہلاک ہوئے اور دونوں اطراف سے لڑاکا طیاروں اور میزائلوں کا استعمال کیا گیا۔ پاکستان نے چھ بھارتی لڑاکا طیارے گرانے کا دعویٰ کیا تھا جس میں جدید فرانسیسی ساختہ رافیل بھی شامل تھا جسے بعد میں وزیر اعظم شہباز شریف نے بھارت کے "سات طیارے” گرانے کا اعتراف کیا ۔ بھارت نے کچھ نقصانات تسلیم کیے تھے لیکن چھ طیارے گرنے کی تردید کی تھی۔
صدر ٹرمپ نے یہ بھی بتایا کہ وزیر اعظم مودی روس-یوکرین جنگ کے خاتمے کے خواہشمند ہیں اور روس سے تیل کی خریداری بہت کم کر چکے ہیں۔
ادھر، وزیر اعظم مودی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ٹرمپ کا فون کال اور دیوالی کی مبارکباد پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ "روشنی کے اس تہوار پر، ہماری دونوں عظیم جمہوریتیں امید کے ساتھ دنیا کو منور کرتی رہیں اور دہشت گردی کے خلاف متحد کھڑی رہیں۔”