شہید اسسٹنٹ کمشنر محمد افضل اور ان کے بیٹے کی قربانی رائیگاں نہیں جائے گی، وزیر اعلیٰ بلوچستان

وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے زیارت کے اسسٹنٹ کمشنر محمد افضل اور ان کے بیٹے کو شہید کرنے کے المنّاک واقعے کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے اس بزدلانہ اور سفاکانہ کارروائی کو ناصرف انسانیت سوز قرار دیا بلکہ کہا کہ اس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔

میر سرفراز بگٹی نے شہید اسسٹنٹ کمشنر محمد افضل کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایک فرض شناس، محنتی اور قابل افسر تھے جنہوں نے اپنی ذمہ داریاں ایمانداری اور دیانت کے ساتھ نبھائیں۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ شہید محمد افضل نے فرض کی ادائیگی کے دوران اپنی جان کا نذرانہ پیش کیا اور وہ ہمیشہ عوام کے دلوں میں زندہ رہیں گے۔

وزیر اعلیٰ بلوچستان نے شہید اسسٹنٹ کمشنر محمد افضل اور ان کے بیٹے کی عظیم قربانی کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے دوٹوک اعلان کیا کہ ان کے خون کو ہرگز رائیگاں نہیں جانے دیا جائے گا۔ انہوں نے واضح کیا کہ معصوم جانوں کے قاتل اور امن کے دشمن اپنے انجام سے ہرگز نہیں بچ سکیں گے اور انہیں کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔

وزیر اعلیٰ نے شہداء کے لواحقین سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا اور یقین دلایا کہ صوبائی حکومت دکھ کی اس گھڑی میں ان کے ساتھ کھڑی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ شہداء کی یہ قربانیاں بلوچستان میں قیام امن اور استحکام کے سفر میں مشعل راہ ہیں۔

واضح رہے کہ بلوچستان کے ضلع زیارت سے 2 ماہ پہلے اغوا ہونے والے اسسٹنٹ کمشنر محمد افضل اور اس کے بیٹے کو اغوا کاروں نے اتوار کے روز قتل کردیا تھا۔ لیویز ذرائع نے بتایا ہے کہ اسسٹنٹ کمشنر محمد افضل کو دو ماہ قبل نامعلوم افراد نے بیٹے سمیت زیارت کے علاقے زیزری سے اغوا کیا تھا۔چند روز قبل اغوا کاروں نے اسسٹنٹ کمشنر زیارت محمد افضل اور ان کے بیٹے کی ویڈیو بھی جاری کی تھی جس میں وہ اغوا کاروں کی ڈیمانڈ پوری کرنے کی اپیل کررہے تھے۔ اس سے قبل بلوچستان حکومت نے زیارت کے علاقے زیزری سے اغوا ہونے والے اسسٹنٹ کمشنر اور ان کے بیٹے کے اغوا کاروں کا سراغ لگانے پر 5 کروڑ روپے کے نقد انعام کا اعلان کیا تھا۔ 

متعلقہ خبریں

مزید پڑھیں