خیبر پختونخوا کے ضلع خیبر کی تیراہ وادی کے علاقے ماترے درہ میں علی الصبح زوردار دھماکوں کی اطلاعات ہیں۔ مقامی ذرائع نے بتایا ہے کہ ان واقعات کے نتیجے میں کم از کم پانچ مکانات مکمل طور پر تباہ ہو گئے اور بیس سے زائد عام شہری جاں بحق ہو گئے۔
اس واقعے پر ضلع خیبر سے تعلق رکھنے والے رکن قومی اسمبلی اقبال آفریدی نے ایک ویڈیو بیان میں دعویٰ کیا ہے کہ یہ حملے جنگی طیاروں نے کیے ہیں جس کے نتیجے میں 23 شہری ہلاک ہوئے ہیں۔
تاحال صوبائی حکومت خیبر پختونخوا یا وفاقی حکومت کی جانب سے اس واقعے پر کوئی باضابطہ بیان جاری نہیں کیا گیا۔
تاہم، سیکیورٹی حکام نے ان علاقوں میں دہشت گردی کی سرگرمیوں کے حوالے سے بارہا یہ مؤقف اختیار کیا ہے کہ دہشت گرد ریاست اور عام آبادی کے خلاف اپنے گھناؤنے جرائم کے لیے عام شہریوں کو بطور ڈھال استعمال کرتے ہیں اور ان کی آبادیوں میں پناہ لیتے ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ دہشت گرد اپنی مذموم کارروائیوں کے لیے شہریوں کو انسانی ڈھال بنا کر ان کی آڑ میں چھپتے ہیں۔