لکی مروت میں پولیس سٹیشن پر حملہ پسپ، اٹک میں جمعیت رہنما قتل

| شائع شدہ |15:13

خیبر پختونخوا کے ضلع لکی مروت میں پولیس اسٹیشن پر دہشت گردوں کے حملے کو کامیابی سے پسپا کر دیا گیا، جس کے نتیجے میں حملہ آوروں کو پیچھے ہٹنے پر مجبور ہونا پڑا۔ 

پولیس کے بیان میں تصدیق کی گئی کہ پیزو پولیس اسٹیشن پر حملہ رات 12:45 بجے شروع ہوا۔ پولیس نے فوری طور پر جوابی کارروائی کرتے ہوئے حملہ آوروں کے ساتھ فائرنگ کا تبادلہ کیا۔ 

حملہ آوروں کی شناخت کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے ارکان کے طور پر ہوئی، جو پولیس کی فوری اور فیصلہ کن کارروائی کی وجہ سے بھاگنے پر مجبور ہوئے۔ پولیس اہلکاروں میں سے کسی کے جاںبحق یا زخمی ہونے کی اطلاعات نہیں ہیں۔ 

لکی مروت کے ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر (ڈی پی او) محمد جواد اسحاق نے اہلکاروں کی بہادری اور حملے کو ناکام بنانے میں مؤثر ردعمل کی تعریف کی۔ یہ واقعہ اس ماہ خیبر پختونخوا میں پولیس اسٹیشنوں اور چیک پوسٹس کو نشانہ بنانے والے حملوں کی سیریز میں تازہ ترین ہے، جس میں گزشتہ ہفتے لکی مروت اور پشاور میں ہونے والے حملے بھی شامل ہیں۔ 

ایک حالیہ رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ نئے سال کے آغاز سے خیبر پختونخوا میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے خلاف حملوں میں اضافہ ہوا ہے۔ 

رپورٹ کے مطابق اس سال خیبر پختونخوا پولیس پر 68 دہشت گرد حملے ہوئے ہیں جن کے نتیجے میں 26 پولیس اہلکار شہید ہوئے جبکہ 30 زخمی ہوئے۔ جوابی کارروائیوں میں پولیس نے کم از کم 69 دہشت گردوں کو ہلاک کیا

متعلقہ خبریں

مزید پڑھیں