غیر ملکی خبر رساں ایجنسی بلوم برگ کی ایک خبر کے مطابق افغان طالبان نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس مطالبے کو مسترد کر دیا ہے کہ وہ امریکی افواج کے چھوڑے گئے ہتھیار واپس کریں۔
بیان میں کہا گیا کہ طالبان نے امریکہ سے داعش خراسان سے لڑنے کے لیے مزید ہتھیار اور گولہ بارود فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
یہ خبر اس وقت سامنے آئی جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اقتدار سنبھالانے سے چند لمحے پہلے اپنے حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ 2021 میں افغانستان چھوڑنے کے وقت امریکی فوج نے اربوں ڈالر مالیت کے ہتھیار پیچھے چھوڑ ے ہیں وہ چند ڈالرز کے عوض واپس لے آئیں گے اور اسے دہشت گردوں کے ہاتھوں استعمال ہونے نہیں دیں گے-
ماہرین کا کہنا کہ ہتھیاروں کی واپسی کے معاملے سے دونوں ممالک کے تعلقات خراب ہو سکتے ہیں – تاہم طالبان نے امریکہ کے ساتھ تعلقات بہتر بنانے کی کوشش کی ہے تاکہ اس سے 2021 میں کابل کے فال سے منجمد 9 ارب ڈالرز فنڈز کو بحال کرنے میں مدد مل سکے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے حکومت سنبھالتے ہی تمام غیر ملکی امداد پر اس بنیاد پر مکمل پابندی کا اعلان کیا تاکہ وہ یہ جانچ سکے کہ تقسیم کی جانے والی امداد ان کی خارجہ پالیسی کے اہداف کے مطابق ہے یا نہیں۔
امداد کی بندش سے افغانستان کی نئی معیشت کافی مشکالات کا شکار ہو سکتی ہے اور عام لوگوں کی زندگی کو مشکل میں ڈال سکتی ہے۔