جمعرات کے روز خیبر پختونخوا میں ایک خفیہ اطلاع پر مبنی آپریشن میں سیکیورٹی فورسز نے کم از کم 10 دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا۔ تاہم آپریشن کے دوران ایک آرمی افسر بھی شہید ہو گیا۔
انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) کے بیان کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے جمعرات کے روز خیبرپختونخوا کو ضلع ڈیرہ اسماعیل خان میں دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاعات موصول ہوئیں اور جس پر سیکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کا ٹھکانہ گھیرے میں لے کر کارروائی کی۔
اس کارروائی میں سیکیورٹی فورسز نے کالعدم تحریک طالبان پاکستان سے تعلق رکھنے والے 10 دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا۔
تاہم اس آپریشن کے دوران فوجی افسر کیپٹن حسنین اختر شہید ہو گئے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق شہید جہلم کے رہائشی تھے اور ان کی عمر 24 سال تھی۔
بیان میں کہا گیا کہ ‘کیپٹن حسنین ایک بہادر افسر تھے اور گزشتہ آپریشنز کے دوران اپنی بہادری، جرات اور دلیرانہ کارروائیوں کے لیے مشہور تھے۔’
آئی ایس پی آر نے مزید کہا کہ ہلاک کیے گئے دہشت گردوں سے ہتھیار برآمد کیے گئے ہیں جو کہ متعدد دہشت گردی کے واقعات میں استعمال ہو چکے تھے۔ آپریشن کے بعد علاقے میں سینیٹائزیشن آپریشن بھی کیا گیا۔
یاد رہے کہ 2024 میں، سیکیورٹی فورسز نے پاکستان بھر میں دہشت گردوں کے خلاف 59,775 انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز کیے، جن میں 925 دہشت گرد ہلاک ہوئے تھے۔