پاکستان کی نئی الیکٹرک وہیکل پالیسی کا اعلان، 9 ارب کی سبسڈی شامل

| شائع شدہ |16:49

جمعرات کو وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صنعت و پیداوار، ہارون اختر خان نے باضابطہ طور پر نیشنل الیکٹرک وہیکل (NEV) پالیسی 2025-30 کا اعلان کیا، جسے انہوں نے پاکستان کی صنعتی، ماحولیاتی، اور توانائی کی اصلاحات میں ایک اہم اور انقلابی سنگ میل قرار دیا ہے۔

ہارون اختر خان نے مالی سال 2025-26 کے لیے 9 ارب روپے کی ابتدائی سبسڈی کا اعلان کیا جو 116,053 الیکٹرک بائیکس اور 3,171 الیکٹرک رکشوں کی خریداری میں معاون ثابت ہوگی۔ اس میں نمایاں حوصلہ افزا بات 25% سبسڈی خواتین کے لیے مختص کرنا ہے جس کا مقصد انہیں محفوظ، سستی اور ماحول دوست سفری سہولیات فراہم کرنا ہے۔

انہوں نے موٹرویز پر 40 نئے ای وی چارجنگ اسٹیشنز نصب کرنے کے منصوبوں کا بھی انکشاف کیا، جن کے درمیان اوسطاً 105 کلومیٹر کا فاصلہ ہوگا۔ اس اقدام کی حمایت کے لیے، سبسڈی کی شفاف آن لائن درخواست جمع کرانے، تصدیق اور تقسیم کو یقینی بنانے کے لیے ایک مکمل ڈیجیٹل پلیٹ فارم متعارف کرایا گیا ہے۔
وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صنعت و پیداوار نے اس بات پر زور دیا کہ ٹرانسپورٹ کا شعبہ کاربن کے اخراج کا ایک بڑا ذریعہ ہے جس کی وجہ سے اس شعبے میں اصلاحات ناگزیر ہیں۔ انہوں نے وضاحت کی کہ نئی ای وی پالیسی وزیر اعظم کے صاف، پائیدار اور سستی نقل و حمل کو فروغ دینے کے وژن کے مطابق ہے، جبکہ مقامی صنعت کو فروغ دے کر ماحول کو تحفظ فراہم کیا جائے گا۔

پالیسی کا ایک اہم مقصد یہ یقینی بنانا ہے کہ 2030 تک پاکستان میں فروخت ہونے والی تمام نئی گاڑیوں میں 30% الیکٹرک گاڑیاں ہوں۔ اس تبدیلی سے سالانہ تقریباً 2.07 بلین لیٹر ایندھن کی بچت متوقع ہے جو کہ تقریباً 1 بلین ڈالر کی غیر ملکی زرمبادلہ کی بچت کے مترادف ہے۔ اس پالیسی کا مقصد کاربن کے اخراج میں 4.5 ملین ٹن کی کمی اور صحت سے متعلقہ اخراجات میں سالانہ 405 ملین ڈالر کی کمی کرنا بھی ہے۔

متعلقہ خبریں

مزید پڑھیں