افغانستان سے سرحد کے پار گولہ باری کے نتیجے میں فرنٹیئر کور کے دو کے اہلکار شہید جبکہ دو زخمی ہو گئے۔
یہ واقعہ مہمند ضلع کے علاقہ خویزئی اور بائزئی میں پیش آیا۔ فائرنگ منگل کی شام شروع ہوئی اور کافی دیر تک جاری رہی۔ تھوڑی دیر کے وقفے کے بعد بدھ کو دوبارہ فائرنگ شروع ہو گئی۔
پاکستانی پولیس کے مطابق سرحد کے پار افغانستان سے آٹھ گولے داغے گئے جو پاکستانی حدود کے اندر جا کر گرے۔ اس کے جواب میں پاکستانی سیکیورٹی فورسز نے بھی فائرنگ کی۔
زخمی ایف سی اہلکاروں کو طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔
اس سال جنوری کے مہینے میں سیکیورٹی فورسز نے چھ دہشت گردوں کو اسوقت ہلاک کر دیا جب وہ افغانستان سے پاکستان میں داخل ہونے کی کوشش کر رہے تھے۔ دہشت گردوں کو بلوچستان کے ضلع ژوب کے علاقے سمبازہ میں ہلاک کیا گیا تھا۔
اسی مہینے پاکستانی فورسز نے غلام خان بارڈر ٹرمینل پر افغانستان سے پاکستان میں داخل ہونے والے ہتھیاروں کے ایک بڑے ذخیرے کو پکڑا تھا۔ ہتھیاروں کو ٹرک کے ڈرائیور کیبن کے خفیہ کمپارٹمنٹس میں چھپایا گیا تھا۔
اگرچہ پاکستان افغانستان میں سفارتی موجودگی برقرار رکھتا ہے لیکن اس نے 2021 میں طالبان کی تشکیل کردہ افغان عبوری حکومت کو سرکاری طور پر تسلیم نہیں کیا ہے۔