پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق خیبر پختونخوا میں 18 اور 19 نومبر 2025 کو سیکیورٹی فورسز نے تین مختلف کارروائیوں میں انڈین پراکسی فتنے ”الخوارج“ سے تعلق رکھنے والے سات دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا۔ ترجمان نے بتایا کہ یہ کارروائیاں ملک سے غیر ملکی حمایت یافتہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے "عزم استحکام” کے وژن کے تحت جاری بے رحم انسداد دہشت گردی مہم کا حصہ ہیں۔
ضلع مہمند میں کارروائی
بیان میں مزید بتایا گیا کہ موصول اطلاعات کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے ضلع مہمند میں دہشت گردوں کی موجودگی کی خفیہ اطلاع پر انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن (IBO) کیا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق آپریشن کے دوران جوانوں نے دہشت گردوں کے ٹھکانے کو مؤثر طریقے سے نشانہ بنایا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ فائرنگ کے شدید تبادلے کے بعد چار خوارج جہنم واصل ہو گئے۔
لکی مروت اور ٹانک میں ہلاکتیں
پاک فوج نے بتایا کہ ایک اور خفیہ اطلاع کے بنیاد پر آپریشن میں ضلع لکی مروت میں کیا گیا جہاں فائرنگ کے تبادلے میں سیکیورٹی فورسز نے دو خوارج کو مؤثر طریقے سے بے اثر کر دیا۔
تیسرا مقابلہ ضلع ٹانک میں پیش آیا جہاں اپنے جوانوں نے ایک اور خارجی کو کامیابی سے ٹھکانے لگا دیا۔
سیکیورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے ادارے (LEAs) اب بھی علاقے میں موجود کسی بھی بھارتی سرپرستی میں کام کرنے والے خارجی کو ختم کرنے کے لیے سینیٹائزیشن آپریشنز کر رہے ہیں۔
وفاقی ایپکس کمیٹی برائے نیشنل ایکشن پلان کی طرف سے منظور کردہ وژن "عزم استحکام” کے تحت، سکیورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے ادارے کا غیر ملکی حمایت یافتہ اور سرپرستی یافتہ دہشت گردی کی لعنت کو ملک سے جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کا عزم پوری رفتار سے جاری رہے گا۔