پاک بھارت کشیدگی میں کمی میری کوششوں کا نتیجہ تھی، ٹرمپ نے پھر سہرا اپنے سر لے لیا

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے رواں سال مئی میں پاکستان اور بھارت کے درمیان جوہری ہتھیاروں کے استعمال کی حد تک پہنچنے والی فوجی کشیدگی کو ختم کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے اس بات کو اجاگر کیا کہ اس تنازعے کا خاتمہ 350 فیصد ٹیرف کی دھمکی کے ذریعے کیا گیا تھا۔

بدھ کے روز یو ایس-سعودی انویسٹمنٹ فورم سے خطاب کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ انہوں نے دونوں ممالک پر 350 فیصد ٹیرف لگانے اور امریکہ کے ساتھ تجارت ختم کرنے کی دھمکی دی تھی تاکہ انہیں "ایٹمی ہتھیاروں سے ایک دوسرے پر گولی چلانے” سے روکا جا سکے۔

ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے انہیں فون کیا اور وائٹ ہاؤس چیف آف اسٹاف سوزی وائلز کی موجودگی میں کہا کہ ٹرمپ نے "لاکھوں، لاکھوں جانیں بچائی ہیں”۔

ٹرمپ نے مزید بتایا کہ انہیں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کا بھی فون آیا جنہوں نے یقین دلایا کہ "ہم جنگ نہیں کرنے جا رہے ہیں”۔

انہوں نے طنزیہ لہجے میں صدر جو بائیڈن پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بائیڈن تو شاید جانتے بھی نہیں ہوں گے کہ وہ کن ممالک کی بات کر رہے ہیں۔

تاہم، بھارت نے ماضی میں ٹرمپ کے اس دعوے کو مسترد کیا ہے کہ جنگ بندی ان کی مداخلت اور تجارتی دھمکیوں کا نتیجہ تھی۔

ٹرمپ نے یہ بھی ذکر کیا کہ انہوں نے غزہ کے لیے امن منصوبہ اور کئی دیگر تنازعات کو حل کرنے میں اپنا کردار ادا کیا ہے، اور اب سعودی ولی عہد کی درخواست پر سوڈان کے مسئلے پر توجہ مرکوز کریں گے۔ انہوں نے روسی صدر ولادیمیر پوتن کی جانب سے یوکرین جنگ کو ختم کرنے کے لیے عدم رضامندی پر بھی مایوسی کا اظہار کیا۔

متعلقہ خبریں

مزید پڑھیں