پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے ایک بیان میں کہا ہے کہ خیبر پختونخوا میں انڈین پراکسی فتنہ الخوارج سے تعلق رکھنے والے 23 دہ ش ت گردوں کو دو علیحدہ کارروائیوں میں ہلاک کر دیا گیا ہے۔ ان کے مطابق یہ کارروائیاں ملک سے دہ شت گردی کے خاتمے کے لیے قومی ایکشن پلان کی فیڈرل ایپکس کمیٹی سے منظور شدہ وژن "عزمِ استحکام” کے تحت جاری ہیں۔
کرم ضلع میں شدید جھڑپ، 23 د ہ ش ت گرد ہلاک
آئی ایس پی آر کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے 19 نومبر 2025 کو ضلع کرم میں "خوارج” کی موجودگی کی اطلاع پر ایک ٹارگٹڈ آپریشن کیا۔
پاک فوج نے بتایا کہ سیکیورٹی فورسز نے شدت پسندوں کے ٹھکانے پر مؤثر طریقے سے حملہ کیا اور شدید فائرنگ کے تبادلے کے بعد 12 د ہ شت گرد کو ہلاک کیا ہے۔
ترجمان نے بتایا کہ علاقے میں خوارج کے ایک اور گروپ کی موجودگی کی انٹیلی جنس پر مبنی اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے، سیکیورٹی فورسز نے 11 مزید د ہ شت گردوں کو کامیابی سے بے اثر کر دیا۔
آئی ایس پی آر نے بتایا کہ علاقے میں موجود دیگر "بھارتی ایجنٹ خوارج” کو ختم کرنے کے لیے سینیٹائزیشن آپریشنز جاری ہیں۔ سیکیورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے ادارے ملک سے غیر ملکی پشت پناہی سے جاری دہ ش ت گردی کی لعنت کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لیے پوری رفتار سے اپنی انسداد دہشت گردی مہم جاری رکھیں گے۔
اس سے قبل آئی ایس پی آر نے 19 نومبر 2025 کو ایک اور پریس ریلیز میں بتایا تھا کہ 17-18 نومبر 2025 کے دوران بھی خیبر پختونخوا کے مختلف اضلاع، ڈیرہ اسماعیل خان، شمالی وزیرستان اور باجوٖڑ میں انڈین پراکسی فتنہ الخوارج سے تعلق رکھنے والے چار د ہ شت گرد مارے گئے۔