گوادر ایئر پورٹ کو جہازوں کی عام آمدروفت کے لیے کھول دیا گیا

پیر کے روز وزیر دفاع خواجہ آصف نے گورنر بلوچستان جعفر خان مندوخیل اور وزیراعلی سرفراز بگٹی کے ہمراہ افتتاحی پرواز پی کے 503 کا استقبال کیا اور ہوائی اڈے کی سرگرمیوں کا باقاعدہ آغاز کیا۔

پا کستان انٹرنیشنل ایئر لائنز کی پرواز کراچی سے اڑان بھر کر دن 11:15 بجے  گوادر بین القوامی ایئر پورٹ پہنچی جس میں 46 مسا فر سوار تھے، ہوا بازی ڈویژن کے کئی حکام بھی اس پرواز کا حصہ رہے۔

افتتاحی تقریب کے دوران خواجہ آصف نے کہا کہ ہوائی اڈے کی سرگرمیوں سے اقتصادی ترقی، علاقائی سیاحت اور بین الاقوامی روابط میں مدد ملے گی۔

شعبہ ہوابازی کے ترجمان نے کہا کہ ہوائی اڈہ اب مکمل طور پر فعال ہے، اور بین الاقوامی پروازوں کو سنبھالنے کے لیے مناسب عملہ اور ساز و سامان سے لیس ہے۔

یہ ہوائی اڈہ پاکستان کے کسی بھی ہوائی اڈے  سے زیادہ جدید انفراسٹرکچر کا حامل ہوگا اور سالانہ 400,000 سے زائد مسافروں کو سنبھالنے کی صلاحیت رکھے گا۔ اس ہوائی اڈے میں جدید ایئر کنٹرول سسٹمز نصب کیے گئے ہیں۔

گوادر بین الاقوامی ہوائی اڈہ چین پاکستان اقتصادی راہداری کا اہم حصہ ہے۔ اس منصوبے کا آغاز 2019 میں ہوا اور پانچ سال کی مسلسل محنت کے بعد دسمبر 2024 میں مکمل ہوا۔ حکام نے اس کی تکمیل کے دوران اسے علاقائی رابطوں کا ممکنہ مرکز قرار دیا۔

 ایئر پورٹ کا 3.6کلومیٹر طویل رن وے بین الاقوامی ایئرلائنز کے بڑے طیاروں جیسے بوئنگ 747 اور بڑے ایئر بس کو اتارنے کے لیے وسیع ہے۔  حکومت پاکستان، پاکستان ایئرپورٹس اتھارٹی بشمول عمان و چین کی حکو متوں کی 246 ملیین ڈالر کی مالی معاونت سے بنایا گیا گوادر ایئر پورٹ 4300  ایکڑ رقبے پر پھیلا ہوا ہے –

متعلقہ خبریں

مزید پڑھیں