جمعہ کے روز پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں ایک ڈرامائی تبدیلی دیکھنے میں آئی جہاں بینچ مارک کے ایس ای-100 انڈیکس 3,220.3 پوائنٹس (2.89 فیصد) کے اضافے کے ساتھ 114,546.87 کی انٹرا ڈے کی بلند سطح پر پہنچ گیا۔ یہ بحالی بدھ کے روز ہونے والی شدید فروخت کے بعد سامنے آئی ہے جس میں انڈیکس 3 فیصد سے زیادہ گر گیا تھا۔
ماہرین اس تیزی کی وجہ کئی اہم عوامل کو قرار دے رہے ہیں۔ سب سے نمایاں عنصر پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی میں کمی کے حوالے سے آنے والے خبریں بتائی جاتی ہے۔ ان میں اچھی خبر امریکی سیکرٹری مارکو روبیو کی حالیہ سفارتی کوششیں ہیں جنہوں نے اسلام آباد اور نئی دہلی دونوں پر زور دیا کہ وہ جنوبی ایشیا میں طویل مدتی امن اور علاقائی استحکام کو برقرار رکھنے والے ذمہ دارانہ حل کی جانب کام کریں۔
سرمایہ کاروں کے اعتماد کو مزید تقویت شرح سود میں نرمی کی توقعات سے مل رہی ہے۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی مانیٹری پالیسی کمیٹی (ایم پی سی) کا اجلاس 5 مئی کو شیڈول ہے، اور تجزیہ کاروں نے 50 بیسس پوائنٹس کی شرح سود میں کمی کی پیش گوئی کی ہے جس سے پالیسی ریٹ 11.5 فیصد تک گر جائے گا۔
مثبت نقطہ نظر میں مزید اضافہ 9 مئی کو ہونے والا بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس ہے۔ بورڈ توسیعی فنڈ سہولت (ای ایف ایف) کے تحت پاکستان کی 1.3 بلین ڈالر کی تقسیم کی درخواست استقامت اور پائیداری (آر ایس ایف)کی سہولت کے تحت ایک نئے انتظام کا جائزہ لے گا۔