پاکستان نے اسرائیل کی ایران کے خلاف بلاجواز اور غیر قانونی جارحیت کی شدید مذمت کی ہے اور اپنے برادر اسلامی ملک کے لیے اپنی اخلاقی اور سفارتی حمایت جاری رکھنے کا عزم کیا ہے۔
اسلام آباد میں جمعرات کو ایک پریس بریفنگ سے خطاب کرتے ہوئے دفتر خارجہ کے ترجمان سفیر شفقت علی خان نے کہا کہ اسرائیل کا جوہری تنصیبات پر حملہ بین الاقوامی قانون کے خلاف ہے۔ خان نے کہا کہ ایران جوہری عدم پھیلاؤ معاہدے کا دستخط کنندہ ہے اور آئی اے ای اے (بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی) کی تعمیل کر رہا ہے۔
شفقت علی خان نے یہ بھی کہا کہ ایران بین الاقوامی قانون کے تحت اپنے دفاع کا حق رکھتا ہے۔ انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ ایران کے خلاف اسرائیلی جارحیت کو روکے۔
ترجمان نے بتایا کہ پاکستان ایران سے اپنے شہریوں کے انخلاء کے لیے انتھک محنت کر رہا ہے اور 3,000 شہریوں کو پہلے ہی وطن واپس لایا جا چکا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایرانی حکام انخلاء کی کوششوں میں تعاون کر رہے ہیں۔
اس کے ایرانی وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے اپنے پاکستانی ہم منصب محمد اسحاق ڈار کے ساتھ ٹیلی فون پر گفتگو کی ہے جس کے دوران انہوں نے ایک بار پھر سینئر پاکستانی حکام اور پاکستان کے عوام کی طرف سے ایران کی حکومت اور عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی اور صیہونی حکومت کی ایران کے خلاف جارحیت کی شدید مذمت کو سراہا ہے۔
ایرانی وزیر خارجہ نے صیہونی حکومت کی طرف سے عوامی بنیادی ڈھانچے، جوہری تنصیبات، رہائشی گھروں، ہسپتالوں اور طبی مراکز اور آئی آر آئی بی (اسلامی جمہوریہ ایران براڈکاسٹنگ) پر کیے گئے حملوں کی تفصیلات بتائیں ہیں ۔
اسحاق ڈار نے اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف صیہونی حکومت کی فوجی جارحیت کی مذمت میں پاکستان کے پختہ موقف کا اعادہ کیا اور ایران کے لیے پاکستان کی حکومت اور عوام کی مکمل حمایت کا اعادہ کیا ہے۔