علاقائی سلامتی پر بات چیت کے لیے ڈار 3 روزہ دورے پر چین پہنچ گئے

| شائع شدہ |18:23

نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار چینی وزیر خارجہ وانگ یی کی دعوت پر پیر کو تین روزہ سرکاری دورے پر بیجنگ پہنچے گئے ہیں ۔ یہ دورہ پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ فوجی کشیدگی کے بعد خطے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے دوران ہو رہا ہے۔

6 اور 7 مئی کو بھارتی فضائی حملوں میں پنجاب اور آزاد کشمیر میں عام شہریوں کی ہلاکتوں کے بعد یہ پاک بھارت کشیدگی بڑھی گئی ہے ۔ پاکستان نے ڈرونز اور ایئربیس پر حملوں کے بعد پانچ بھارتی طیارے مار گرا کر جواب دیا ہے۔ 10 مئی کو امریکہ کی ثالثی میں جنگ بندی نافذ کی گئی ہے مگر بھارت نے جارحانہ رویہ برقرار رکھا ہے جبکہ پاکستان نے مذاکرات کا مطالبہ کیا ہے اور مزید کشیدگی کے خلاف خبردار کیا ہے۔

اسحاق ڈار کے دورے کا مقصد اپنے چینی ہم منصب کے ساتھ جنوبی ایشیائی خطے کی بدلتی ہوئی صورتحال پر تبادلہ خیال کرنا ہے جس میں امن اور استحکام پر اس کے اثرات پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔ دونوں ممالک اپنے دو طرفہ تعلقات کا جائزہ لیں گے اور عالمی پیش رفت پر بھی تبادلہ خیال کریں گے۔ افغانستان کے عبوری وزیر خارجہ امیر خان متقی کی بھی علاقائی امن اور سلامتی پر بات چیت میں شرکت متوقع ہے۔

اپنی روانگی سے قبل ڈار نے پاکستان اور چین کے مضبوط تعلقات کو اجاگر کیا اور زور دیا کہ ان کی وزیر خارجہ وانگ یی سے حال ہی میں دو فون کالز ہوئیں جنہوں نے اس دورے کی دعوت دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بات چیت میں بھارت کے ساتھ حالیہ کشیدگی اور پاکستان کے خلاف بھارت کے الزامات کا رد سمیت وسیع پیمانے پر مسائل شامل ہوں گے۔

چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ماؤ ننگ نے کہا کہ ڈار کا دورہ دو طرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے پاکستان کے عزم کو ظاہر کرتا ہے۔ انہوں نے بھارت اور پاکستان کے درمیان دیرپا جنگ بندی کے لیے چین کی حمایت اور علاقائی امن اور استحکام برقرار رکھنے میں تعمیری کردار ادا کرنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔

Author

متعلقہ خبریں

مزید پڑھیں