انٹرنیٹ مسائل: پی ٹی اے کی وضاحتیں مسترد، قائمہ کمیٹی نے سخت ایکشن لے لیا

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے آئی ٹی اور ٹیلی کام نے منگل کو ہونے والے اجلاس میں ملک بھر میں انٹرنیٹ سروسز کی سست روی کا سخت نوٹس لیتے ہوئے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (PTA) کی سرزنش کی ہے۔

کمیٹی کے چیئرمین سید امین الحق کی زیر صدارت اجلاس میں پی ٹی اے کو ہدایت کی گئی کہ وہ انٹرنیٹ کے معیار کو جانچنے کے لیے فوری طور پر ملک گیر سروے کرائے اور آئندہ اجلاس میں تفصیلی رپورٹ پیش کرے۔ پی ٹی اے حکام نے بریفنگ میں بتایا کہ موجودہ 273 میگاہرٹز سپیکٹرم بڑھتی ہوئی ڈیمانڈ کے لیے ناکافی ہے تاہم حکومت جلد 600 میگاہرٹز سپیکٹرم کی نیلامی اور 5G ٹیکنالوجی لانے کا ارادہ رکھتی ہے۔

اجلاس کے دیگر اہم فیصلے اور پیشرفت:

 کمیٹی نے ہدایت کی کہ اسلام آباد آئی ٹی پارک منصوبے کو وزیراعظم کی مقرر کردہ ڈیڈ لائن یعنی 31 دسمبر 2025 تک ہر صورت مکمل کیا جائے۔

کراچی آئی ٹی پارک  کے حوالے سے حکام نے بتایا کہ منصوبہ ابتدائی مراحل میں ہے۔ کنٹریکٹ کو حتمی شکل دینے کے لیے جنوبی کوریا کا وفد 2 دسمبر کو پاکستان کا دورہ کرے گا، جس کے بعد جلد کام شروع ہونے کی امید ہے۔

کمیٹی نے این ٹی سی کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے ہدایت کی کہ ادارے میں چھانٹیوں (Downsizing) کے بجائے ملازمین کی درست جگہ تعیناتی (Rightsizing) کی پالیسی اپنائی جائے تاکہ کسی کا روزگار ختم نہ ہو۔ این ٹی سی نے کراچی اور کوئٹہ میں نئے ڈیٹا سینٹرز کے قیام کا بھی اعلان کیا۔

ڈیجیٹل میڈیا میں فحاشی کی روک تھام کا بل (2025) بل پیش کرنے والے رکن کی غیر موجودگی کے باعث مؤخر کر دیا گیا۔

متعلقہ خبریں

مزید پڑھیں