برطانوی جوڑا پیٹر اور باربرا رینالڈز 8 ماہ بعد طالبان کی قید سے رہا

افغانستان میں طالبان کی قید میں آٹھ ماہ گزارنے کے بعد ایک سینیئر برطانوی جوڑے پیٹر اور باربرا رینالڈز کو بالآخر رہا کر دیا گیا ہے، جنہیں رواں سال فروری میں طالبان کی وزارت داخلہ نے حراست میں لیا تھا۔

جوڑے کی رہائی قطر کی کامیاب ثالثی کے بعد عمل میں آئی، اور رہائی کے فوری بعد دونوں کو دوحہ منتقل کر دیا گیا۔

اسلامی امارت افغانستان کی وزارت خارجہ کے ترجمان عبدالقہار بلخی کے مطابق، پیٹر اور باربرا رینالڈز کو جمعہ کے روز قانونی کارروائیوں کے بعد حراست سے رہا کیا گیا۔ بلخی نے اپنے بیان میں کہا کہ ان شہریوں نے افغان قوانین کی خلاف ورزی کی تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ "اسلامی امارت افغانستان شہریوں کے مسائل کو سیاسی یا لین دین کے نقطہ نظر سے نہیں دیکھتی۔” وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ قیدیوں کے مسئلے کو سیاست زدہ نہیں کیا جانا چاہیے اور انہوں نے اس معاملے میں قطر کی کوششوں کے لیے شکریہ ادا کی

طالبان وزارت داخلہ کے ایک ترجمان کے مطابق، رواں سال فروری میں مجموعی طور پر چار افراد کو گرفتار کیا گیا تھا، جن میں دو برطانوی شہری، ایک چینی نژاد امریکی شہری اور ان کا مقامی مترجم شامل تھے۔

برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی ایک رپورٹ کے مطابق، یہ جوڑا وسطی افغان صوبے بامیان میں ایک غیر سرکاری تنظیم کے لیے کام کر رہا تھا۔ طالبان کے ایک ذریعے نے بی بی سی کو بتایا کہ انہیں بغیر اجازت طیارہ استعمال کرنے پر گرفتار کیا گیا تھا۔

ذرائع کے مطابق، قطر نے برطانوی حکومت اور متاثرہ جوڑے کے خاندان کے تعاون سے طالبان حکام سے کئی مہینوں تک مذاکرات کیے تاکہ ان کی رہائی ممکن ہو سکے۔

اطلاعات کے مطابق قطری سفارت خانے نے دورانِ قید دونوں افراد کو اہم سہولیات فراہم کیں، جن میں ان کے ذاتی معالج تک رسائی، ادویات کی ترسیل، اور خاندان سے رابطے کی سہولت شامل ہے۔ رپورٹ کے مطابق قید کے دوران دونوں کو اکثر اوقات الگ الگ رکھا گیا۔

خبر رساں ادارے سنڈے ٹائمز کے مطابق، برطانوی جوڑے نے افغانستان میں اسکولوں اور تعلیمی اداروں میں مختلف منصوبوں پر 18 سال تک کام کیا تھا اور 2021 میں طالبان کے اقتدار سنبھالنے کے بعد بھی وہ ملک میں قیام پذیر رہے۔

یہ امر قابل ذکر ہے کہ قطر نے 2021 میں طالبان کے اقتدار میں آنے کے بعد سے افغانستان میں گرفتار غیر ملکیوں کی رہائی میں ایک کلیدی کردار ادا کیا ہے۔ صرف 2025 میں اب تک قطر کم از کم تین امریکی شہریوں کی رہائی میں مدد کر چکا ہے

متعلقہ خبریں

مزید پڑھیں