خیبرپختونخوا کے جنوبی اضلاع میں دہشتگردی کی لہر جاری ہے، جہاں تازہ ترین واقعے میں دہشتگردوں نے ضلع بنوں میں ایک بنیادی مرکز صحت (بی ایچ یو) کو دھماکے سے تباہ کر دیا۔ یہ واقعہ گزشتہ دو دنوں میں ٹانک کے بعد صحت کے مراکز پر دوسرا بڑا حملہ ہے۔
پولیس کے مطابق، یہ واقعہ بنوں کے تھانہ میریان کی حدود میں مندیو کے علاقے میں پیش آیا۔ رات گئے دہشتگردوں نے مندیو میں واقع بنیادی مرکز صحت کی عمارت کے اندر بارودی مواد نصب کیا اور اس میں زوردار دھماکہ کر دیا۔ دھماکے کی آواز دور تک سنی گئی جس سے پورے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا۔
مقامی زرائع کے مطابق دھماکے کے نتیجے میں بی ایچ یو کی عمارت کو جزوی نقصان پہنچا، تاہم خوش قسمتی سے کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور قانون نافذ کرنے والے ادارے موقع پر پہنچے اور علاقے کو گھیرے میں لے کر تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔
واضح رہے کہ یہ حملہ ٹانک میں پیش آنے والے اسی نوعیت کے واقعات کے بعد ہوا ہے۔ مقامی زرائع کے مطابق دو روز قبل دہشتگردوں نے ٹانک کے گاؤں لکی مچن خیل کی بی ایچ یو کو بھاری مشینری سے مسمار کر دیا تھا، جبکہ گاؤں شیخ سلطان کے بنیادی مرکز صحت میں سرکاری ریکارڈ اور دیگر سامان کو آگ لگا کر جلایا تھا۔ ان حملوں نے جنوبی خیبرپختونخوا میں صحت کی سہولیات کی فراہمی کو شدید خطرات سے دوچار کر دیا ہ