فیکٹ چیک: وائرل سیلاب اور لینڈ سلائیڈینگ کی ویڈیو کو غلطی سے خیبر پختونخوا اور کشمیر سے منسوب کیا گیا

| شائع شدہ |18:25

شمالی پاکستان میں شدید بارشوں اور سیلاب کے بعد، ایک بڑے لینڈ سلائیڈینگ کی ایک وائرل ویڈیو سوشل میڈیا پر بڑے پیمانے پر شیئر کی گئی۔ صارفین اور یہاں تک کہ کچھ میڈیا آؤٹ لیٹس نے بھی غلطی سے اس کلپ کو خیبر پختونخوا اور پاکستان کے زیر انتظام کشمیر جیسے مختلف علاقوں سے منسوب کیا ہے۔ تاہم، قریب سے کی گئی تفتیش سے پتا چلتا ہے کہ یہ فوٹیج دراصل ہنزہ، گلگت بلتستان کی ہے۔

دعویٰ:

ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر متعدد وائرل پوسٹس میں ایک بڑے لینڈ سلائیڈینگ اور سیلاب کی ڈرامائی فوٹیج شیئر کی گئی، جس کے ساتھ کیپشن میں دعویٰ کیا گیا کہ یہ واقعہ خیبر پختونخوا، پاکستان یا پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں پیش آیا۔

مثالوں میں  FrameTheGlobe، MonitorX، اور RT India جیسے اکاؤنٹس کی پوسٹس شامل ہیں، جنہوں نے مختلف مقامات کے دعووں کے ساتھ وہی ویڈیو پیش کی۔


حقیقت:

یہ فوٹیج خیبر پختونخوا یا کشمیر کی نہیں ہے۔ خبر کدہ کی جانب سے کی گئی ایک فیکٹ چیک سے پتا چلتا ہے کہ یہ مناظر گلگت بلتستان کے ہنزہ میں واقع منٹکا لاج گلمیٹ، گلگت بلتستان کے ہیں ۔

گوگل سرچ سے اسی جگہ پر لاج کا پتہ چلتا ہے اور بورڈ پر اس سے ملتا جلتا لوگو بھی موجود ہے۔



نتیجہ:

اس ویڈیو کا خیبر پختونخوا کے حالیہ سیلابوں یا کشمیر میں ہونے والے جانی نقصانات سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ بلکہ یہ ویڈیو گلگت بلتستان کے علاقے ہنزہ میں فلمائی گئی تھی۔ اس طرح کے مناظر کو تنازعات یا قدرتی آفات سے متاثرہ علاقوں سے غلط طور پر منسوب کرنا عوام میں غلط فہمی اور انتشار پھیلانے کا سبب بن سکتا ہے۔

گمراہ کن – وائرل لینڈ سلائیڈنگ کی یہ ویڈیو ہنزہ سے ہے، نہ کہ خیبر پختونخوا یا آزاد کشمیر سے

متعلقہ خبریں

مزید پڑھیں