این ڈی ایم اے، پاک فوج اور حکومتی اداروں کی متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔
منگل کے روز وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ نے ڈی جی آئی ایس پی آر اور چیئرمین این ڈی ایم اے کے ہمراہ این ڈی ایم اے میں ایک پریس بریفنگ میں ملک میں جاری مون سون بارشوں اور سیلاب کی صورتحال سے آگاہ کیا ہے۔ پریس بریفنگ میں بتایا گیا کہ ملک بھر میں بارشوں اور سیلاب کی وجہ سے اب تک 670 افراد اپنی جانیں گنوا چکے ہیں جبکہ ایک ہزار افراد زخمی ہوئے ہیں۔
چیئرمین این ڈی ایم اے نے میڈیا کو بتایا کہ سیلاب سے لاپتہ ہونے والے بیشتر افراد کی لاشیں مل چکی ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ شمالی علاقہ جات میں گلیشیئرز کے پگھلنے اور مختلف علاقوں میں کلاؤڈ برسٹ کی وجہ سے سیلابی صورتحال پیدا ہوئی۔
وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ نے کہا کہ اربن فلڈنگ کی وجہ سے انسانی جانوں اور املاک کو نقصان پہنچا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ وزیراعظم کی ہدایت پر متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیوں کو تیز کیا گیا ہے۔ عطاء اللہ تارڑ نے کہا کہ این ڈی ایم اے، پاک فوج اور وفاقی و صوبائی حکومتیں مل کر بہترین حکمت عملی اپنا رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اب تک 25 ہزار افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے اور سیلابی صورتحال کے بارے میں بروقت معلومات فراہم کی جا رہی ہیں۔
چیئرمین این ڈی ایم اے نے بتایا کہ آرمی چیف نے متعلقہ اداروں کے ساتھ مل کر امدادی سرگرمیوں کی ہدایت کی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ 17 اگست سے اب تک 25 ہزار لوگوں کو بچایا گیا ہے اور زخمیوں کو ہسپتالوں میں بہترین طبی امداد دی جا رہی ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ 23 اگست تک بارشوں کا ساتواں اسپیل تیز ہوگا اور اس حوالے سے تمام تیاریاں مکمل ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ پی ایم راشن پیکج کے تحت پانچ اضلاع میں امداد کی تیسری کھیپ جس میں ادویات اور راشن شامل ہے، بھجوائی جا رہی ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ آرمی چیف کی ہدایت پر سیلاب زدہ علاقوں میں امدادی کام جاری ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اب تک چھ ہزار سے زائد افراد کو امداد فراہم کی گئی ہے اور آرمی ایوی ایشن بھی امدادی سرگرمیوں میں حصہ لے رہی ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ میڈیکل بٹالین کے علاوہ سی ایم ایچ سے ڈاکٹرز کی ٹیموں کو خیبر پختونخوا روانہ کیا گیا ہے، جہاں فوج کے آٹھ یونٹس امدادی کارروائیوں میں سرگرم ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ نو میڈیکل کیمپوں کے ذریعے متاثرین کو طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے اور بونیر میں دو بٹالین امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اب تک چھ ہزار 903 افراد کو ریسکیو کیا جا چکا ہے۔