چین کے وزیر خارجہ وانگ یی 21 اگست کو پاکستان کا دورہ کرینگے

| شائع شدہ |13:34

چین کے وزیر خارجہ وانگ یی 21 اگست کو ایک اہم دو روزہ دورے پر اسلام آباد پہنچیں گے۔ دفتر خارجہ کے ایک بیان کے مطابق، ان کا یہ دورہ نئی دہلی میں قیام کے بعد ہو رہا ہے اور اس کا مقصد چین اور پاکستان کے درمیان گہری ہوتی ہوئی اسٹرٹیجک شراکت داری کو مزید مضبوط بنانا ہے۔ اپنے اس دورے کے دوران، وزیر خارجہ وانگ یی پاکستانی سول اور فوجی قیادت کے ساتھ اعلیٰ سطح کے اجلاس کریں گے جس کا بنیادی محور پاک-چین اسٹرٹیجک مذاکرات کو فروغ دینا ہوگا۔

ماہرین اس امکان کا اظہار کر رہے ہیں کہ بات چیت کے اہم موضوعات میں مئی میں ہونے والے چار روزہ پاک-بھارت فوجی تنازع کے بعد کی صورتحال شامل ہوگی، جہاں پاکستان کو چین کی بالواسطہ لیکن اہم حمایت حاصل تھی، جس میں جدید فوجی ٹیکنالوجی کی فراہمی بھی شامل ہے۔ اطلاعات کے مطابق، چینی J-10C لڑاکا طیارے اور PL-15 میزائل پاکستان کی جانب سے کئی بھارتی لڑاکا طیاروں، بشمول فرانسیسی ساختہ رافیلز کو گرانے میں اہم کردار ادا کر چکے ہیں۔ اس کے علاوہ پہلگام واقعے کے بعد چین کی مسلسل سفارتی حمایت بھی زیر بحث آئے گی، جس نے دونوں جوہری ہمسایوں کو جنگ کے دہانے پر لا کھڑا کیا تھا۔ توقع ہے کہ جون میں ہونے والے ایران-اسرائیل تنازع اور پاکستان اور امریکہ کے درمیان بڑھتے ہوئے تعلقات بھی بات چیت کا ایک اہم حصہ ہوں گے۔

اس دورے کا ایک مقصد وزیر اعظم شہباز شریف کے اس ماہ کے آخر میں متوقع دورۂ چین کے ایجنڈے کو حتمی شکل دینا بھی ہے۔ شہباز شریف شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس میں شرکت کریں گے اور چینی رہنماؤں کے ساتھ دو طرفہ ملاقاتیں بھی کریں گے۔ اگرچہ واضح طور پر اس کا ذکر نہیں کیا گیا، لیکن مذاکرات میں وسیع پیمانے پر اقتصادی اور تجارتی تعاون کے اقدامات، خاص طور پر پاک-چین اقتصادی راہداری کی پیش رفت اور مستقبل پر بھی توجہ مرکوز کی جا سکتی ہے۔

وزیر خارجہ کا یہ دورہ ایک ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب پاکستان دوسرے علاقائی ممالک کے ساتھ بھی اپنے تعلقات کو بہتر بنانے کی کوشش کر رہا ہے، جس کا ثبوت ڈپٹی وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار کا 23 اگست کو بنگلہ دیش کے ساتھ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے لیے ڈھاکہ کا دورہ ہے۔

متعلقہ خبریں

مزید پڑھیں