کوہاٹ پولیس کی بڑی کارروائی، کالعدم تنظیم کے 2 اہم سہولت کار گرفتار

| شائع شدہ |13:12

خیبر پختونخواہ کے کوہاٹ پولیس نے ایک بڑی اور اہم کارروائی کرتے ہوئے کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے لیے کام کرنے والے دو اہم دہشت گردوں کو گرفتار کر لیا ہے۔ گرفتار ہونے والے دونوں افراد آپس میں بھائی ہیں اور پولیس اہلکار کی حیثیت سے ملازمت کر رہے تھے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ یہ ملزمان محرم الحرام میں تخریب کاری اور کوہاٹ پولیس کے اعلیٰ افسران کو نشانہ بنانے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔
گزشتہ روز کوہاٹ پولیس کلب میں ایک پریس کانفرنس کے دوران ریجنل پولیس آفیسر عباس مجید مروت نے ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر ڈاکٹر زاہد اللہ اور ایس پی سی ٹی ڈی سعادت خان کے ہمراہ اس کارروائی کی تفصیلات سے آگاہ کیا ہے۔
آر پی او عباس مجید نے بتایا کہ گرفتار ہونے والے دہشت گردوں میں سے ایک سپاہی سراج ضلعی پولیس کا اہلکار ہے جبکہ دوسرا سپاہی فریدون سی ٹی ڈی پولیس میں تعینات ہے۔ یہ دونوں بھائی پولیس میں موجود رہ کر دہشت گردوں کو حساس معلومات فراہم کر رہے تھے۔

پولیس کے مطابق، گرفتار اہلکار سراج پولیس کنٹرول روم میں تعینات تھا جہاں سے وہ اہم معلومات دہشت گردوں تک پہنچا رہا تھا، جبکہ اس کا بھائی فریدون سی ٹی ڈی کے مین گیٹ پر تعینات تھا۔ انہوں نے پولیس اور سی ٹی ڈی کے اعلیٰ افسران کو نشانہ بنانے کی منصوبہ بندی کر رکھی تھی۔ ان کے منصوبوں میں پولیس لائنز کی مسجد، تھانہ سی ٹی ڈی اور دیگر سرکاری عمارتوں میں دھماکے کرنا بھی شامل تھا۔
آر پی او نے مزید بتایا کہ ان سہولت کاروں نے دہشت گردوں کو اہم نقشے بھی فراہم کیے تھے۔ ان کی مخبری پر افسران کی گاڑیوں میں دو بار بارودی مواد نصب کیا گیا، لیکن خوش قسمتی سے وہ پھٹ نہ سکے۔ اس کے علاوہ، ملزمان نے محرم کے جلوسوں میں تخریب کاری اور 14 اگست کی ریلیوں کو بھی نشانہ بنانے کی منصوبہ بندی کر رکھی تھی۔

پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان کو انتہائی پیچیدہ تکنیکوں سے ٹریس کیا گیا ہے۔ عدالت سے ان کا پندرہ روزہ جسمانی ریمانڈ حاصل کر لیا گیا ہے اور مزید نیٹ ورک اور سہولت کاروں کی گرفتاری کے لیے آپریشن جاری ہے۔ اس کارروائی کو کوہاٹ پولیس کی ایک بڑی کامیابی قرار دیا جا رہا ہے جس نے ایک بڑے دہشت گردی کے منصوبے کو ناکام بنا دیا۔

متعلقہ خبریں

مزید پڑھیں