تیراہ میں قبائلیوں نے فوجی اہلکار کے اغوا کی کوشش ناکام کر دی

| شائع شدہ |15:31

وادی تیراہ میں مقامی لوگوں نے ایک فوجی اہلکار کو چھٹیوں کے دوران مسلح شدت پسندوں کے ہاتھوں اغوا ہونے سے بچا لیا ہے۔ 
اطلاعات کے مطابق فوجی اہلکار نور سلیم  بلوچستان میں ڈیوٹی کے بعد اپنے آبائی گاؤں بار قمبر خیل واپس آیا تھا۔ نور سلیم کے گھر پر مسلح شدت پسندوں نے حملہ کر کے اسے اغوا کرنے کی کوشش کی۔


تاہم جب حملے کی خبر علاقے میں پھیلی تو لوگوں نے  مساجد میں اعلانات کیے جس کے بعد مقامی مسلح افراد اہلکار کی مدد کے لیے پہنچ گئے۔ 


مقامی لوگوں نے سیکیورٹی اہلکار کو محفوظ مقام تک پہنچایا اور حملہ آوروں کو علاقے سے پسپا کر دیا ۔ 


مقامی لوگوں نے کہا کہ وہ دہشت گردوں کے ساتھ کسی قسم کے تعلق یا رواداری کے قائل نہیں ہیں اور انہوں نے امن کی فضا قائم کرنے کو ترجیح دینے کا اعادہ کیا۔ 

حالیہ ہفتوں میں مقامی لوگوں کی جانب سے شدت پسندوں کے خلاف مزاحمت کا رجحان بڑھ رہا ہے۔ 15 مارچ کو مقامی لوگوں نے بنوں کے خوجری چیک پوسٹ پر ہونے والے حملے کو روکنے میں پولیس کی مدد کی تھی۔ مسلح شدت پسندوں نے چیک پوسٹ پر گرنیڈ پھینکے تھے جس سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ اس دوران دھماکوں کی آواز سن کر گاؤں کے لوگ جمع ہو گئے اور شدت پسندوں کو بھگا دیا۔ 


ضلع لکی مروت کے عباسہ خٹک علاقے کے رہائشیوں نے عشاء کی نماز کے قریب مسلح شدت پسندوں کا مقابلہ کیا۔ نمازیوں نے مل کر شدت پسندوں کو بھگانے میں کامیابی حاصل کی۔ضلع کرک میں بھی مقامی لوگوں نے شدت پسندوں کے حملے کو ناکام بنا دیا تھا۔

  اسلام آباد کی تھنک ٹینک پاکستان انسٹی ٹیوٹ فار کنفلیکٹ اینڈ سیکیورٹی اسٹڈیز کی تحقیق کے مطابق، فروری میں پورے پاکستان میں دہشت گرد حملوں میں اضافہ ہوا اور شہریوں کی ہلاکتوں میں تیزی سے اضافہ دیکھا گیا۔ کل 79 دہشت گرد حملے ہوئے جن میں 55 شہری اور 47 سیکیورٹی اہلکار ہلاک ہوئے جبکہ 45 شہری اور 81 سیکیورٹی اہلکار زخمی ہوئے

متعلقہ خبریں

مزید پڑھیں