طورخم بارڈر طویل بندش کے بعد آج آمدورفت کے لیے کھولا جائے گا

| شائع شدہ |12:11

بدھ کے روز طورخم بارڈر کراسنگ پاکستانی اور افغان حکام کے درمیان کامیاب مذاکرات کے بعد کھول دیا جائے گا جس سے 25 دنوں کی بندش کا اختتام ہوگا۔

بدھ کے روز پاکستانی اور افغان حکام کے درمیان افغانستان میں واقع کسٹم اسٹیشن میں فلیگ میٹنگ ہوئی۔ دونوں فریقین نے بدھ کو شام 4 بجے تجارتی سرگرمیوں کے لیے بارڈر فوری طور پر کھولنے پر اتفاق کیا۔

علاج معالجے کے ضرورت مند افراد کے لیے بارڈر کراسنگ کی اجازت دی جا چکی ہے جبکہ پیدل چلنے والوں کے لیے بارڈر جمعہ تک کھولا جائے گا۔

پاکستانی وفد کی قیادت کرنے والے سید جواد حسین  کاظمی نے منگل کے روز کہا تھا کہ دونوں اطراف کے درمیان کامیاب مذاکرات ہوئے ہیں جس کے بعد بارڈر کو دوبارہ کھولنے کی اجازت دی گئی۔ 

کاظمی نے بتایا کہ افغانستان کی جانب سے مذکورہ علاقے کے زیرو پوائنٹ میں چیک پوسٹس کی تعمیر روکنے پر اتفاق کیا ہے جو اصل میں تنازعہ کا سبب بنا تھا۔ 

طورخم بارڈر دونوں ممالک کے درمیان آٹھ بارڈر کراسنگز میں سے ایک ہے جسے روزانہ کے بنیاد پر ہزاروں تجارتی گاڑیاں اور پیدل چلنے والے آمدورفت کے لیے استعمال کرتے ہیں ۔ 

واضح رہے کہ بارڈر بندش کا مسئلہ 21 فروری کو اس وقت شروع ہوا جب پاکستانی بارڈر حکام نے اپنے افغان ہم منصبوں سے بارڈر کے زیرو پوائنٹ ایریا میں چیک پوسٹ کی تعمیر روکنے کو کہا۔ 

تاہم  تعمیر روکنے کی بجائے افغان طرف نے اپنی پوزیشنیں سنبھال لیں جس کے بعد پاکستان نے بارڈر بند کر دیا اور اپنے عملے کو لنڈی کوتل منتقل کیا گیا۔ بعد ازاں دنوں جانب سے  بھاری اسلحہ کے ساتھ شدید جھڑپیں ہوئیں۔ 

اس معاملے پر پاکستان اور افغانستان کے درمیان متعدد مذاکرات ہوئے لیکن منگل تک کوئی حل نہیں نکل سکا۔ پاکستانی وفد کو اندرونی اختلافات کا بھی سامنا تھا جس سے معاملے کچھ وقت کے لیے کھٹائی میں پڑ گیا تھا۔

متعلقہ خبریں

مزید پڑھیں