ہراسانی کے میسجز سے تنگ آکر نرس نے بنوں کے ہسپتال کے اندر خودکشی کرلی

خلیفہ گل نواز ہسپتال بنوں کی نرس نے ہسپتال ملازم کی ہراسمنٹ سے تنگ آکر زہریلی گولیاں کھا کر زندگی کا خاتمہ کرلیا۔
متوفیہ کے بھائی نے تھانہ ٹاؤن بنوں پولیس کو بتایا کہ انکی بہن نے ہسپتال میں ساتھی ملازم کی ہراسمنٹ سے تنگ آکر خودکشی کی ہے۔
ان کے مطابق ہسپتال ملازم عتیق الرحمن کی طرف سے ہراسانی کے پیسجز اس کے موبائل میں موجود ہیں۔
متوفیہ کے بھائی نے اپنی رپورٹ میں پولیس کو مزید بتایا کہ ان کی ہمشیرہ خلیفہ گل نواز ہسپتال میں تھی اور ہسپتال کے ہاسٹل میں رہائش پذیر تھی۔
ان کے مطابق انہیں اطلاع ملی کے ان کی ہمشیرہ نے گندم میں رکھنے والی زہریلی گولیاں کھا کر خود کشی کی ہے۔ بعد میں معلوم ہوا کہ ہمشیرہ مارننگ ڈیوٹی میں آئی سی یو وارڈ میں تھی اور دوران ڈیوٹی گیس گولیاں بنیت خودکشی کھائیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ انہیں معلوم ہوا ہے کہ ہسپتال ملازم (ملزم عتیق الرحمن ) نے اپنے موبائل فون سے بذریعہ واٹس ایپ ہراسانی کے میسجز کئے جس سے تنگ آکر انہوں نے خودکشی کا انتہائی قدم اٹھایا۔
پولیس نے واقعہ سے متعلق روزنامچہ رپورٹ درج کرکے مزید تفتیش شروع کر دی ہے۔ تھانہ ٹاؤن شپ کے ایس ایچ او عصمت اللہ نے بتایا کہ واقعہ کی تحقیقات جاری ہیں اور ہسپتال کے ملازمین کے بیانات قلمبند کر رہے ہیں۔
ایم ٹی آئی بنوں کے ترجمان نعمان خان نے بتایا کہ یہ واقعہ ہفتہ کے روز پیش آیا۔ انٹرنی نرس جو خلیفہ گلنواز ہسپتال کے آئی سی یو میں ڈیوٹی پرتھیں۔ دوران ڈیوٹی ان کی طبیعت خراب ہوئی تو فوری طور پر ایمرجنسی لے جایا گیا۔اس وقت پتہ چلا کہ کچھ زہریلی چیز کھائی ہے۔ طبی عملے نے بھرپور کوشش کی لیکن وہ جانبر نہ ہوسکیں۔ بعد میں پتہ چلا کہ انہوں نے گندم میں رکھنے والی کیڑے مار زہریلی گولیاں کھائی ہیں۔
پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بھی یہ ثابت ہوا کہ انہوں نے زہریلی گولیاں کھائی ہیں جس سے انکی موت واقع ہوئی۔
ترجمان کے مطابق ایم ٹی آئی بنوں انتظامیہ نے ایک انکوائری کمیٹی تشکیل دی ہے جو تحقیقات کرے گی کہ ان کی خودکشی کی وجہ کیا ہے۔
اس کے علاوہ پولیس بھی تحقیقات کر رہی ہے۔جیسے ہی انکوائری مکمل ہوگی تو تمام حقائق سامنے لائے جائیں گے۔

متعلقہ خبریں

مزید پڑھیں