بنگلا دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ میں 17 اپریل کو منعقدہ سیکرٹری خارجہ سطح کے دو طرفہ مشاورتی عمل کے چھٹے دور کے بعد پاکستان اور بنگلہ دیش نے اپنے تعلقات کو نمایاں طور پر مضبوط کرنے کا مثبت اشارہ دیا ہے۔ ملاقات 15 سال کے تعطل کے بعد اعلیٰ سطحی مذاکرات کی بحالی کو ظاہر کرتا ہے۔
پاکستانی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق، پاکستان کی سیکرٹری خارجہ آمنہ بلوچ اور بنگلہ دیش کے سیکرٹری خارجہ ایم ڈی جاسم الدین کی قیادت میں ہونے والی مشاورات کو خوشگوار اور نتیجہ خیز قرار دیا گیا جو دو طرفہ روابط کو از سر نو فعال کرنے کے مشترکہ عزم کی عکاسی کرتے ہیں۔
وزارت خارجہ نے کہا کہ بات چیت میں سیاسی، اقتصادی، ثقافتی، تعلیمی اور تزویراتی تعاون سمیت وسیع تر شعبوں کا احاطہ کیا گیا جو مشترکہ تاریخ اور ثقافتی وابستگیوں پر استوار ہے۔
دونوں فریقوں نے نیویارک، قاہرہ، ساموا اور جدہ میں حالیہ اعلیٰ سطحی بات چیت پر اطمینان کا اظہار کیا، جس نے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں نئی پیش رفت کی طرف بڑھنا ہے۔
دونوں جانب سے باقاعدہ بات چیت کے ذریعے اس پیش رفت کو برقرار رکھنے، زیر التوا معاہدوں کو جلد مکمل کرنے اور تجارت، زراعت، تعلیم اور رابطوں میں تعاون بڑھانے کی اہمیت پر زور دیا۔
دفتر خارجہ کے بیان کے مطابق، مذاکرات میں کئی ٹھوس تجاویز سامنے آئیں۔ پاکستان نے بنگلہ دیشی طلباء کے لیے اپنی زرعی یونیورسٹیوں میں وظائف کی پیشکش کی ہے جبکہ بنگلہ دیش نے ماہی گیری اور بحری علوم میں تکنیکی تربیت کے مواقع فراہم کرنے کی پیشکش کی ہے۔
بنگلہ دیش نے پاکستانی نجی یونیورسٹیوں کی جانب سے بنگلہ دیشی طلبہ کو وظائف کا بھی اعتراف کیا اور تعلیمی تعاون میں اضافے کی ضرورت پر زور دیا۔
دونوں ممالک نے باہمی رابطوں کو کلیدی قرار دیا۔ اس ضمن میں دونوں فریقوں نے کراچی اور چٹاگانگ کے درمیان براہ راست بحری جہاز رانی کے حالیہ آغاز کا خیرمقدم کیا اور براہ راست فضائی روابط کی بحالی کی اہمیت پر زور دیا۔
وفود نے سفر اور ویزا کے طریقہ کار کو آسان بنانے میں پیش رفت پر بھی اطمینان کا اظہار کیا۔
بنگلہ دیش نے ڈھاکہ میں پاکستانی فنکاروں کی حالیہ پرفارمنس کو سراہا اور پاکستان نے باہمی ثقافتی تبادلوں کی حوصلہ افزائی کی ہے۔ بات چیت میں کھیلوں، میڈیا اور ثقافتی اداروں میں وسیع تر تعاون پر غور کیا گیا جس میں کئی مفاہمت کی یادداشتوں (ایم او یوز) کو حتمی شکل دینا بھی شامل ہے۔
کثیر الجہتی امور پر دونوں ممالک نے جنوبی ایشیائی علاقائی تعاون کی تنظیم (سارک) کو اس کے بنیادی اصولوں کے مطابق از سر نو فعال کرنے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔ پاکستان نے بنگلہ دیش کے قائدانہ وژن کی تعریف کی اور امید ظاہر کی کہ سارک کا عمل دو طرفہ سیاسی تحفظات سے پاک رہے گا۔
دفتر خارجہ نے یہ بھی کہا کہ سیکرٹری خارجہ پاکستان نے اپنے بنگلہ دیشی ہم منصب کو بھارت کے مقبوضہ جموں و کشمیر کی صورتحال پر بریفنگ دی اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق اس تنازعہ کے فوری حل کی ضرورت پر زور دیا۔