خیبر پختونخوا پولیس صوبہ بھر میں عسکریت پسندوں کے خلاف آپریشن جاری رکھے ہوئے ہے۔ اطلاعات کے مطابق پیر کے روز پولیس کی کارروائیوں میں کم ازکم تین عسکریت پسند ہلاک ہو گئے۔
خبر کے مطابق کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) بنوں نے خفیہ اطلاع پر مبنی آپریشن میں دو عسکریت پسندوں کو ہلاک کیا ہے۔ ہلاکشدہ عسکریت پسند پولیس کانسٹیبل ارمان خان پر حملے میں ملوث تھے۔
مارے جانے والے عسکریت پسندوں میں ابراہیم زرار گروپ عسکریت پسند تنظیم کے ڈپٹی امیر حکیم اللہ المعروف شعیب بھی شامل ہے۔ سی ٹی ڈی بنوں پولیس نے کانسٹیبل خان پر حملے کے چند گھنٹوں کے اندر حملہ آوروں کی شناخت کر کے ہلاک کر دیے۔
ضلع چارسدہ میں پولیس نے ایک کارروائی میں بنوں کے رہائشی محمد اختیار کے بیٹے جاوید خان جو ایک انتہائی مطلوب عسکریت پسند تھا، کو ہلاک کر دیا۔ ہلاک شدہ عسکریت پسند سے ہینڈ گرنیڈ، پستول، پریما کورڈ اور سیفٹی فیوز برآمد ہوئے۔
جاوید خان پولیس کو متعدد قتل اور ٹارگٹ کلنگ کے مقدمات میں مطلوب تھا۔ وہ مزید دہشت گردی کی کارروائیوں کو انجام دینے کے لیے اس علاقے میں مصروف عمل تھے۔
خیبر پختونخوا انسپکٹر جنرل آف پولیس (آئی جی پی) ذوالفقار حمید نے ان آپریشنز میں شامل سی ٹی ڈی بنوں ریجن، بنوں پولیس، اور چارسدہ پولیس کے اہلکاروں کی شاندار کارکردگی کو سراہا۔ انہوں نے ان کارروائیوں میں شامل افسران کے لیے نقد انعامات کا اعلان بھی کیا۔