ڈپٹی وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے جمعرات کو اپنے دورہ کابل کا اعلان کیا جو اگلے چند دنوں میں متوقع ہے۔
جمعرات کو اسلام آباد میں ہنگری کے وزیر خارجہ اور تجارت پیٹر سیجارتو کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈار نے کہا کہ پاکستان افغانستان کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان نے افغانستان کے لیے ایک خصوصی نمائندہ بھی مقرر کیا ہے جن کے پاس ایک پیشہ ور سفارت کار اور کابل میں سفیر کی حیثیت سے وسیع تجربہ ہے۔
ڈار نے کہا کہ تیاری کے لیے اجلاس جاری ہیں اور امید ہے کہ چند دنوں میں ایک روزہ دورہ کے لیے کابل جاوں گا تاکہ اس تعطل کو توڑا جا سکے جو پچھلے چند سالوں سے موجود ہے۔
وزیر خارجہ کے یہ تبصرہ اس وقت سامنے آیا ہے جب نمائندے خصوصی محمد صادق پاکستان-افغانستان مشترکہ رابطہ کمیٹی کے اجلاس کے لیے کابل گئے تھے۔ یہ اجلاس جنوری 2024 سے تعطل کا شکار تھا۔
دریں اثنا، افغانستان کے وزیر صنعت و تجارت نور الدین عزیزی کی سربراہی میں ایک اور وفد بھی بدھ کے روز بات چیت کے لیے پاکستان پہنچا۔ وفد میں مختلف محکموں کے حکام کے ساتھ ساتھ نجی شعبے کے ملازمین بھی شامل تھے۔
دونوں ممالک کے درمیان تعلقات حالیہ مہینوں میں کشیدہ رہے ہیں کیونکہ پاکستان مسلسل یہ کہتا رہا ہے کہ تحریک طالبان پاکستان اور بلوچ لبریشن آرمی جیسے دہشت گرد گروہوں کو افغانستان میں محفوظ پناہ گاہیں میسر ہیں۔ پاکستان نے ہزاروں مہاجرین کی واپسی کے دوسرے مرحلے کا بھی آغاز کر دیا ہے۔