ضلع کرم کے لیے روانہ ٹرکوں کے قافلے پر بگن میں فائرنگ اور لوٹ مار

سرکاری ذرائع کے مطابق پیر کے روز ٹل  سے پاراچنار کے لیے 100 سے زائد ٹرکوں کا قافلہ خوراک اور دیگر ضروری سامان لے کر روانہ ہوا۔

تاہم تازہ ترین اطلاعات کے مطابق بگن کے علاقے میں قافلے کو فائرنگ کا نشانہ بنایا گیا اور سامان کو لوٹا گیا ہے۔مقامی لوگوں نے بتایا ہے کہ فائرنگ کے بعد حملہ آوروں پر ہیلی کاپٹر سے جوابی شیلنگ کی گئی ہے۔

 پولیس زرائع نے قافلے پر حملے کی تصدیق کی ہے لیکن لوٹ مار کی اطلاعات کی تردید کی ہے۔ پولیس کے مطابق قافلے میں موجود تمام افراد خیریت سے ہیں۔

روانگی سے قبل ضلعی انتظامیہ نے دعویٰ کیا تھا کہ کانوائے کی سیکیورٹی کے لیے سخت اقدامات کیے گئے ہیں تاکہ راستے میں کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچا جا سکے۔

یہ قافلہ گزشتہ ایک ہفتے کے دوران کرم کے لیے روانہ ہونے والا پہلا قافلہ ہوگا۔ خوراک کے علاوہ اس قافلے میں ضلع کرم کے متاثرین کے لیے ضروری ادویات بھی بھیجی جائیں گی۔

دوسری جانب کرم میں مورچوں کو مسمار کرنے کے لیے حکومتی آپریشن اب بھی جاری ہے۔ حکومت ٹل-پاراچنار ہائی وے پر ٹریفک بغیر تعطل جاری رکھنے کے لیے اقدامات کر رہی ہے۔

صوبائی حکومت اس علاقے میں ادویات پہنچانے کے لیے ہیلی کاپٹر سروس بھی چلا رہی ہے۔

کرم کا رابطہ گزشتہ چار ماہ سے ملک کے باقی حصوں سے منقطع ہے، کیونکہ گزشتہ سال کے آخر میں شیعہ اور سنی قبائل کے درمیان مسلح تصادم شروع ہوگیا تھا جس میں سو سے زائد افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے تھے۔

حکومت نے اس علاقے میں ہتھیار ضبط کرنے اور بنکرز کو مسمار کرنے کے لیے آپریشن شروع کیا جس کے بعد سے امن قائم ہے۔ تاہم، امداد کی ترسیل کا عمل اب بھی سست روی کا شکار ہے، جس کی وجہ سے مقامی باشندوں کو مسلسل مشکلات کا سامنا ہے۔

متعلقہ خبریں

مزید پڑھیں