اسحاق ڈار کی قیادت میں پاکستانی وفد شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس میں شرکت: ماسکو میں اہم ملاقاتیں متوقع

پاکستان کے دفتر خارجہ نے پیر کو ایک بیان میں کہا ہے کہ نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) کے سربراہان حکومت کی کونسل (CHG) کے اجلاس میں پاکستانی وفد کی قیادت کریں گے۔ یہ اجلاس روسی وزیراعظم میخائل ولادیمیرووچ میشوستین کی دعوت پر 17 اور 18 نومبر کو ماسکو میں منعقد ہو رہا ہے۔

دفتر خارجہ کے مطابق اس اہم اجلاس میں ایس سی او کے رکن ممالک، یعنی بیلاروس، چین، قازقستان، کرغزستان، روس، تاجکستان اور ازبکستان کے سربراہان حکومت، ایران کے نائب صدر اور پاکستان و بھارت کے وزرائے خارجہ شرکت کر رہے ہیں۔

ایس سی او کے رکن ممالک کے علاوہ، منگولیا، بحرین، مصر، قطر، کویت اور ترکمانستان کے سربراہان حکومت بھی شریک ہوں گے۔ علاقائی و بین الاقوامی تنظیموں جیسے کامن ویلتھ آف انڈیپنڈنٹ اسٹیٹس (CIS)، یوریشین اکنامک یونین (EAEU)، اور کولیکٹو سیکیورٹی ٹریٹی آرگنائزیشن (CSTO) کے سربراہان بھی اجلاس میں شرکت کریں گے۔

پاکستان کا موقف اور دوطرفہ ملاقاتیں

بیان میں کہا گیا ہے کہ نائب وزیراعظم اسحاق ڈار ایس سی او سربراہان مملکت کانفرس سے اپنے خطاب میں اہم علاقائی اور عالمی مسائل پر پاکستان کا نقطہ نظر پیش کریں گے۔ وہ تنظیم کو ایس سی او خطے کے فائدہ کے لیے مزید مضبوط بنانے کی تجاویز بھی دیں گے۔

اسحاق ڈار سربراہی اجلاس کے دوران دیگر  ایس سی او  رکن ممالک کے رہنماؤں کے ساتھ دوطرفہ ملاقاتیں بھی کریں گے تاکہ باہمی تعلقات اور تعاون کو فروغ دیا جا سکے۔

کونسل آف ہیڈز آف گورنمنٹ کی اہمیت

دفتر خارجہ کے مطابق، ایس سی او کونسل آف ہیڈز آف گورنمنٹ میں دوسرا سب سے بڑا فیصلہ ساز ادارہ ہے اور یہ معیشت، مالیات، تجارت، رابطے، کامرس اور سماجی و اقتصادی تعاون سمیت تنظیم کے بجٹ سے متعلق معاملات میں رہنمائی فراہم کرتا ہے۔ سی ایچ جی مشترکہ اعلامیے، بیانات اور اہم فیصلے جاری کرتا ہے۔

یاد رہے کہ رواں سال اس سے قبل ایس سی او کا سربراہی اجلاس 31 اگست سے یکم ستمبر تک چین کے تیانجن میں منعقد ہوا تھا۔ ستمبر میں وزیراعظم شہباز شریف نے اعلان کیا تھا کہ پاکستان اگلے ایس سی او سربراہی اجلاس کی میزبانی کرے گا، تاہم تاریخ کا اعلان نہیں کیا گیا تھا۔

متعلقہ خبریں

مزید پڑھیں