قومی حفاظتی ٹیکوں کی مہم کے تحت جو کہ 17 سے 29 نومبر تک جاری رہے گی، چھ ماہ سے پانچ سال کی عمر کے 822,000 سے زائد بچوں کو خسرہ (Measles) اور روبیلا (Rubella) کے ٹیکے لگانے کے انتظامات کو حتمی شکل دے دی گئی ہے۔
اس مہم کے ساتھ ہی خسرہ اور روبیلا سے وابستہ خطرات کے بارے میں والدین میں آگاہی پیدا کرنے کے لیے ایک مسلسل آگاہی مہم بھی جاری ہے۔
اس سلسلے میں یونیسیف (UNICEF) کے تعاون سے ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی کی جانب سے میڈیا کے نمائندوں کے لیے ایک تربیتی ورکشاپ کا اہتمام کیا گیا،جس کا مقصد صحت عامہ کے تحفظ میں حفاظتی ٹیکوں اور ویکسینیشن کے کلیدی کردار کو اجاگر کرنا تھا۔
اس سیشن سے یونیسیف کے نمائندوں، کوآرڈینیٹر عقیل سرفراز، ڈاکٹر سمرہ، ڈاکٹر خرم مبین، ڈاکٹر آصف شیراز، ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی کے چیف ایگزیکٹو ڈاکٹر احسان غنی، اور ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر (پریوینٹیو) ڈاکٹر جواد نے خطاب کیا۔
مقررین نے 12 متعدی بیماریوں کے خلاف ویکسینیشن کی اشد اہمیت پر زور دیا، اس کے علاوہ انہوں نے تیرہویں بیماری یعنی سروائیکل کینسر سے بھی تحفظ کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے زور دیا کہ اگر مائیں اور ان کے بچے حفاظتی ٹیکوں کے تجویز کردہ شیڈول پر عمل کرتے ہیں، تو وہ مضبوط مدافعت پیدا کر سکتے ہیں۔ یہ چیز انہیں مذکورہ بیماریوں سے مکمل تحفظ فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ، بیماری ہونے کی صورت میں جسم کی انفیکشن سے لڑنے کی صلاحیت کو بھی بڑھاتی ہے۔