خیبر پختونخوا کے ضلع خیبر کے علاقے وادی تیراہ میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سے وابستہ کم از کم پانچ دہشت گرد میں ایک انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کے دوران مارے گئے۔
مقامی ذرائع نے بتایا کہ یہ آپریشن ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب میرخیل کے علاقے میں ہوا، اور ہلاک ہونے والوں میں مقامی ٹی ٹی پی کمانڈر ابوذر کے حکم پر کام کرنے والے دو اہم افغان دہشت گرد بھی شامل تھے۔
ہلاک ہونے والے تین دہشت گردوں کی شناخت احسان بدری اور صہیب لزری جن کا تعلق افغان سے تھا اور خیبر ضلع سے تعلق رکھنے والے عمر سنگری کے ناموں سے ہوئی ہے۔ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ بعد میں دونوں افغان دہشت گردوں کی نماز جنازہ افغانستان کے ننگرہار صوبے میں ادا کی گئی۔
مقامی ذرائع نے بتایا کہ یہ پانچوں ٹی ٹی پی اہلکار چند روز قبل بارہ کے علاقے بار قمبرخیل میں سیکیورٹی چوکی پر حملے میں ملوث تھے۔ سیکیورٹی فورسز نے اس حملے کو کامیابی سے ناکام بنا دیا تھا۔ ذرائع کے مطابق پانچوں دہشت گردوں کی لاشیں بعد میں ایک غار سے ملی ہیں جہاں ان کے چھپے ہونے کا خیال تھا۔
یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ ان دہشت گردوں نے کچھ لوگوں کے سر قلم کرنے کی فلمیں بنانے اور بعد میں ان کی خوفناک تصاویر سوشل میڈیا پر پوسٹ کرنے سے بھی بدنامی حاصل کی تھی۔