خیبر پختونخوا کے ضلع لکی مروت کی تاریخ میں پہلی بار مروت اور بیٹنی قبائل کے معزز مشران نے ایک متفقہ جرگے کے ذریعے علاقے میں امن و امان کی صورتحال کو بہتر بنانے اور دہشت گردوں کی کارروائیوں کی کھل کر مذمت کی ہے۔ اس تاریخی جرگے میں قبائلی مشران نے حق و سچ کا ساتھ دیتے ہوئے ایک مشترکہ اعلامیہ جاری کیا جس میں اپنی آئندہ آنے والی نسلوں کے لیے امن، بھائی چارے اور خوشحالی کا خوبصورت پیغام دیا گیا ہے۔
ضلع لکی مروت کے علاقے لکی میں منعقد ہونے والے اس اہم جرگے میں مروت اور بیٹنی قبائل کے معزز مشران، منتخب عوامی نمائندگان اور ضلعی انتظامیہ کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ جرگے میں امن، قانون کی بالادستی اور عوامی فلاح و بہبود کے حوالے سے متفقہ فیصلے کیے گئے۔
جرگے کی اعلامیہ کے مطابق جو دہشت گرد اور ان کے سہولت کار قبائلی مشران کی ضمانت پر رضاکارانہ طور پر ریاست کے سامنے ہتھیار ڈال دیں گے انہیں قانونی دائرہ کار میں رہتے ہوئے کم سے کم سزا کے ساتھ معافی دی جائے گی اور ایک مربوط بحالی کے عمل کے ذریعے معاشرے میں دوبارہ مفید شہری کے طور پر شامل کیا جائے گا۔ تاہم جرگے کے مشران نے اتفاق رائے سے فیصلہ کیا کہ "خوارج” کو کسی بھی صورت میں پناہ، خوراک، رہائش یا معلومات فراہم کرنا سختی سے ممنوع ہوگا اور ان کا گنجان آباد علاقوں میں داخلہ مکمل طور پر ممنوع قرار دیا گیا ہے۔
جرگے نے اس بات پر بھی زور دیا کہ پرامن مسافروں کو نقصان پہنچانا شریعت اور قبائلی روایات دونوں کے منافی ہے، اور مروت و بیٹنی قبائل اس کی سخت مذمت کرتے ہیں۔ اسی طرح، شاہراہوں پر ڈکیتی، اغوا یا مسافروں پر تشدد جیسے واقعات کی بھرپور مذمت اور مخالفت کی گئی۔ میتوں کی بے حرمتی کو مذہبی، اخلاقی اور انسانی اقدار کے خلاف قرار دیا گیا اور اس کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی۔
اعلامیہ میں یہ بات بھی واضح کی گئی کہ عوامی فلاح اور ترقیاتی منصوبے دونوں قبائل کی مشترکہ ملکیت ہیں اور ان منصوبوں پر کسی بھی قسم کا حملہ یا رکاوٹ ناقابل برداشت ہوگی۔ یہ بھی اعلان کیا گیا کہ حکومت کسی بھی مکان کو بغیر قانونی کارروائی یا تصدیق کے نقصان نہیں پہنچائے گی۔ مقامی پولیس کو صرف وردی میں کارروائی کرنے کی ہدایت دی گئی تاکہ قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے شفافیت اور جوابدہی کو یقینی بنایا جا سکے۔ سادہ کپڑوں میں پولیس کارروائی کو غیر قانونی قرار دیا گیا۔
جرگے میں یہ مطالبہ بھی کیا گیا کہ ان افراد کے لیے مالی امدادی پیکج کا اعلان کیا جائے جنہیں حکومت کی حمایت کی وجہ سے دہشت گردی کا نشانہ بنایا گیا۔ مزید برآں، جرگے نے کرم تنگی ڈیم (فیز ٹو) پر فوری کام کے آغاز کی ضرورت پر زور دیا تاکہ علاقے کی ترقی اور آبی ضروریات کو پورا کیا جا سکے۔