گزشتہ 48 گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں دہشت گردی کی ایک نئی لہر سامنے آئی ہے جس میں جمعہ کی رات سے ملک کے مختلف صوبوں میں57 حملے رپورٹ ہوئے ہیں۔
خبر کدہ کے جمع کردہ اعداد و شمار کے مطابق ان حملوں کے نتیجے میں مجموعی طور پر کم از کم 16 لوگوں کی اموات اور 46 لوگ زخمی ہوئے ہیں۔ یہ حملے بلوچستان، خیبر پختونخوا اور پنجاب کے 23 مختلف اضلاع میں پیش آئے۔
ان حملوں میں سنائپر حملے، فائر ریڈز، خودکش بم دھماکے اور آئی ای ڈی دھماکے شامل ہیں۔ ان حملوں کی زمہ داری کالعدم بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) اور تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے قبول کی ہے ۔
سب سے زیادہ مہلک حملہ اتوار کو ضلع نوشکی میں پیرا ملٹری کونوائے پر خودکش بم دھماکا تھا جس میں کالعدم بلوچ لبریشن آرمی کے حملہ آوروں نے ایک بارودی مواد سے بھری گاڑی کو آٹھ گاڑیوں پر مشتمل کونوائے سے ٹکرا دیا جس کے نتیجے میں ایف سی کے تین جوانوں سمیت پانچ افراد جاں بحق ہو گئے۔
حالیہ حملے اس وقت شروع ہوئے جب کالعدم ٹی ٹی پی نے ملک بھر میں سیکیورٹی فورسز کو نشانہ بنانے کے لیے موسم بہار کی کارروائی ‘الخندق’ کا اعلان کیا ہے۔
جمعہ کی رات کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) نے خفیہ اطلاع پر مبنی آپریشن کے بعد لاہور میں ٹی ٹی پی سے منسلک ایک خودکش بمبار کو گرفتار کیا، جس سے علاقے کو ایک بڑے تباہی سے بچا لیا گیا۔
ہفتہ کے روز پشاور میں معروف عالم دین مفتی منیر شاکر پر بم حملہ کیا گیا جس سے وہ زخمی ہو گئے۔ اگرچہ ابتدائی رپورٹس میں کہا گیا تھا کہ وہ خطرے سے باہر ہیں لیکن بعد میں لیڈی ریڈنگ ہسپتال میں ان کی موت کی تصدیق ہو گئی۔
کوئٹہ کی کرانی روڈ پر ایک آئی ای ڈی دھماکے میں اینٹی ٹیررازم فورس کے ایک اہلکار ہلاک اور سات زخمی ہو گئے تھے ۔ پشاور میں مچنی گیٹ چیک پوسٹ پر ہونے والے حملے میں ایک پولیس اہلکار ہلاک ہو گیا ۔ ضلع کرک کے تختِ نصرتی میں ایک پولیس اہلکار ہلاک ہو گیا ہے۔
دہشتگردوں کی طرف سے غیر سیکیورٹی تنصیبات پر بھی حملے شروع ہو گئے۔ کرک کے عیسک خماری علاقے میں گیس کے کنویں پر حملے کے دوران ایک پیرا ملٹری اہلکار ہلاک اور ایک زخمی ہو گیا۔ ضلع کرک کے مانزلائی-5 کنویں پر دہشت گردوں نے حملہ کیا لیکن مقامی لوگوں نے ایف سی کے ساتھ مل کر حملہ پسپا کر دیا۔
قبائلی ضلع باجوڑ کے گڑیگل بارڈر پوسٹ پر دہشت گردوں کی فائرنگ کے دوران نو سیکیورٹی اہلکار زخمی ہو گئے۔
پنجاب میں جماعت الدعوہ کی فلاحی شاخ انجمن فلاح انسانیت سے وابستہ دو افراد کو گولیاں مار کر ہلاک کر دیا گیا ہے۔ مقتولین میں نعیم الرحمان اور ان کے گارڈ شامل تھے۔
خیبر پختونخوا کے ضلع ٹانک میں صورتحال اس قدر خراب ہو گئی کہ ضلع میں کرفیو نافذ کرنا پڑا ہے۔
اسلام آباد کی تھنک ٹینک پاکستان انسٹی ٹیوٹ فار کنفلیکٹ اینڈ سیکیورٹی اسٹڈیز (پی آئی سی ایس ایس) نے ایک حالیہ رپورٹ میں کہا ہے کہ فروری کے پورے مہینے میں ملک بھر میں مجموعی طور پر 79 دہشت گرد حملے ہوئے جس کے نتیجے میں 55
شہری اور 47 سیکیورٹی فورسز کے اہلکار ہلاک ہوئے۔ تاہم 48 گھنٹوں میں 57 حملے ہونا ایک ڈرامائی اضافہ ہے۔
دریں اثنا، وزیر اعظم کے مشیر رانا ثناء اللہ نے کہا کہ بھارتی انٹیلی جنس ایجنسی ‘را’ پاکستان میں تمام دہشت گرد تنظیموں کی ‘ماں’ ہے۔