اتوار کے روز بلوچستان کے ضلع نوشکی میں سیکیورٹی فورسز کے قافلے پر خودکش دھماکہ ہوا جس میں تین سیکیورٹی فورسز اہلکار سمیت پانچ افراد شہید ہو گئے۔ تاہم سیکیورٹی فورسز کی جوابی کارروائی میں تین دہشت گرد بھی ہلاک ہو گئے۔
نوکنڈی سے کوئٹہ جانے والے آٹھ گاڑیوں پر مشتمل قافلے پر نوشکی کے قریب ایک خودکش بمبار نے بارودی مواد سے لدی ہوئی گاڑی کو ٹکرا دیا۔ آئی ایس پی آر نے ایک بیان میں حملے کی تصدیق کی ہے۔
اس حملے میں تین سیکیورٹی اہلکار شہید ہوئے جن کی شناخت حوالدار منظور علی، حوالدار علی بلاول اور نائیک عبدالرحیم کے نام سے ہوئی ہے۔ جبکہ حملے میں دو سویلین ڈرائیور جلال الدین اور محمد نعیم بھی شہید ہو گئے۔ خبر رساں اداروں کے مطابق حملے میں کم از کم 40 سیکیورٹی اہلکار زخمی بھی ہوئے۔
آئی ایس پی آر نے کہا کہ کارروائی کے بعد دہشت گردوں کا پیچھا کیا گیا اور شدید فائرنگ کے تبادلے کے بعد سیکیورٹی فورسز نے تین دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا ۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ علاقے میں سنٹایئزیشن آپریشن جاری رہے گا اور اس بہیمانہ اور بزدلانہ حرکت کے مرتکبین کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔
یاد رہے کہ چند دن قبل بلوچ لبریشن آرمی کے دہشت گردوں نے کوئٹہ سے پشاور جا جانے والی ٹرین جعفر ایکسپریس کو سبی کے قریب ہائی جیک کر لیا تھا۔ سیکیورٹی فورسز کی جانب سے کارروائی شروع کرنے سے پہلے کل 26 یرغمالیوں کو ہلاک کیا گیا تھا ۔ تاہم سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں 33 دہشت گردوں کو ہلاک کیا گیا تھا۔